ٹیکسٹائل برآمدکنندگان کا فیکٹریاں کھلی رکھنے کیلئے خصوصی اجازت دینے کا مطالبہ

بیرون ملک مشنز غیر ملکی خریداروں کے طے شدہ سودے منسوخ ہونے سے بچائیں: پاکستان ہوزری مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کا وزیراعظم کے نام خط

809

لاہور: ٹیکسٹائل برآمدکنندگان نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ کورونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال میں برآمدات کو بنیادی خدمات کے برابر درجہ دیا جائے۔

 انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ بیرون ملک پاکستانی مشنز کو پابند بنایا جائے کہ وہ غیر ملکی خریداروں کیساتھ پہلے سے طے شدہ سودے برقرار رکھنے میں مدد کریں۔

پاکستان ہوزری مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے وزیراعظم کے نام  لکھے گئے خط میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ بیرون ملک پاکستانی مشنز کو ہدایت کی جائے کہ وہ غیر ملکی خریداروں کو پاکستانی ٹیکسٹائل برآمد کنندگان کو دیے گئے آرڈرز منسوخ نہ کرنے پر قائل کریں۔

پاکستان کی زیادہ تر ٹیکسٹائل برآمدات امریکا، برطانیہ، یورپ، جرمنی، فرانس، اٹلی ،سپین، نیدرلینڈز بیلجیم، کینیڈا اور جاپان کو کی جاتی ہیں اور زیادہ تر غیر ملکی خریداروں نے آرڈر منسوخ کردیے ہیں جبکہ کچھ نے پیداوار کی رفتار کم کرنے کی درخواست کی ہے۔

وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں باور کرایا گیا ہے کہ برآمدات سب سے زیادہ زر مبادلہ کمانے اور ملازمتیں فراہم کرنے کا ذریعہ ہے لہٰذا اسے بھی لازمی خدمات کے برابر درجہ دیا جائے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ کئی ٹیکساٹائل برآمد کنندگان کے سودے اگلے چند دنوں میں مکمل ہوجائیں گے جن کے لیے حکومت کی اجازت درکار ہے۔

خط میں وزیراعظم سے درخواست کی گئی ہے کہ صوبائی حکومتوں کو ٹیکسٹائل برآمد کنندگان کو آرڈرز کی نقل و حرکت کے لیے خصوصی اجازت نامے جاری کرنے کی ہدایت کی جائے۔

خط میں بتایا گیا کہ ہے ٹیکسٹائل کے صنعتکار کورونا وائرس کے خطرے اور اس سے احتیاط کی ضرورت سے آگاہ ہیں اور اس حوالے سے تمام ضروری اقدامات لاک ڈاون سے پہلے ہی اٹھا لیے گئے تھے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here