لاہور: پاکستان میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے فیس ماسکس اور ہینڈ سینی ٹائزرز کی طلب بھی کئی گنا بڑھ گئی ہے، اسی صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے پنجاب کے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے سینی ٹائزر بنانے والی 16 مقامی و غیر ملکی کمپنیوں کو لائسنس جاری کردئیے ہیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق سینی ٹائزرز کی ہنگامی بنیادوں پر مارکیٹ کو سپلائی یقینی بنانے کیلئے کوششیں کی جا رہی ہیں۔
اس سے قبل پاکستان میں سینی ٹائزر تیار کرنے کا لائسنس صرف ایک کمپنی کے پاس تھا جس کی وجہ سے طلب پوری کرنا مشکل ہو رہا تھا تاہم اب 16 کمپنیوں کو لائسنس جاری کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ 28 مارچ کو لاہور کے علاقہ فیصل ٹاؤن میں پولیس نے جعلی سینی ٹائزر فروخت کر نے کے الزا م میں 2 افراد کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کیا تھا، ملزمان سے بڑی تعداد میں جعلی سینٹی ٹائزر کی بوتلیں بھی برآمد کرلی گئیں ۔
ملک بھر میں غیر معیاری سینی ٹائزرز کی فروخت کی شکایت پر وفاقی وزیر فواد چوہدری نے مختلف اسٹورز پر سینی ٹائزر چیک کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ایسی شکایات ملی تھیں کہ کم کوالٹی کے سینی ٹائزر مختلف دکانوں پر فرخت کیے جا رہے ہیں، پاکستان اسٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی ان شکایات پر فوری کارروائی کرے گی۔