پروازوں کی بندش سے پی آئی اے مالی مشکلات کا شکار، عملے کی تنخواہوں میں کٹوتی کا اعلان

944

لاہور: ملک میں کورونا وائرس پھیلنے کے سبب پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز (پی آئی اے) کے فلائٹ آپریشن منسوخ ہونے کے بعد قومی ائیر لائنز مالی مشکلات کا شکار ہےجبکہ محکمے کے افسران نے سنگین صورتحال کو دیکھتے ہوئے رضاکارانہ طور پرتنخواہوں میں کٹوتی کا فیصلہ کیا ہے۔

پی آئی اے ترجمان کے ایک بیان کے مطابق سربراہ قومی ائیر لائن ارشد ملک نے رضاکارانہ طور پر اپنی تنخواہ میں 20 فیصد کٹوتی کا اعلان کیا ہے۔

اسکے علاوہ محکمے کے چیف آفیسرز کی تنخواہوں میں 20 فیصد، جنرل مینجرز کی تنخواہوں میں 15 فیصد، ڈپٹی جنرل مینجرز کی تنخواہوں میں 10 فیصد اور مینجرز کی تنخواہوں میں آٹھ فیصد کٹوتی کی گئی ہے۔

ترجمان پی آئی اے نے کہا کہ ملازمین کی جانب سے یہ اقدام قومی ائیر لائن کے بوجھ میں کمی کرنے کے لیے اس وقت کیا گیا ہے جب کاروبار کورونا وائرس کی وجہ سے بند ہو کر رہ گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:

کورونا وائرس: پی آئی اے کو چار ارب روپے سے زیادہ کا نقصان

ائیر سیال پاکستان میں پروازوں کا آغاز جون 2020ء ، بین الاقوامی روٹس کیلئے آئندہ سال کرے گی

پاکستان میں رات 12 بجے سے صبح 6 بجے تک پروازیں بند کرنے پر غور کیوں کیا جا رہا ہے؟

سپریم کورٹ نے ارشد ملک کو پی آئی اے کا سربراہ برقرار رکھنے کی اجازت دے دی

قبل ازیں، سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کے ترجمان عبدالستار کھوکھر نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ہفتے سے پی آئی اے کی فلائٹ پر پابندی ہو گی جو 4 اپریل تک جاری رہے گی۔

تاہم، کورونا وائرس کی بگڑتی صورتحال کے پیشِ نظر حکومت نے کچھ ہی دیر بعد قومی ائیر لائن کے ذریعے تمام بین الاقوامی پروازوں پر ایک ہفتے کی پابندی کا اعلان کر دیا تھا۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ “تمام آپشنز کا محتاط جائزہ لینے کے بعد حکومتِ پاکستان نے تمام بین الاقوامی مسافروں، چارٹرڈ اور نجی پروازیں منسوخ کرنے اور پاکستان میں ہر طرح کے فلائٹس آپریشنز پر پابندی کا فیصلہ کیا ہے”۔

پابندی کا اطلاق 21 مارچ رات آٹھ بجے سے 4 اپریل 2020 رات آٹھ بجے تک کیا گیا تھا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here