لاہور: کورونا وائرس کے باوجود وزارتِ تجارت کی جانب سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کے مسائل کے حل کے لیے کیے گئے اقدامات کی تعریف کی گئی ہے جن میں توانائی کی قیمتوں کا تعین بھی شامل ہیں اور تمام ٹیکسوں اور ڈیوٹیز کے ساتھ توانائی بشمول آر ایل این جی، گیس کی قیمت 6.5 ڈالر ایم ایم بی ٹی یو اور توانائی کی قیمت 7.5 سینٹ کلوواٹ فی آور مقرر کی گئی ہے جب کہ حکومتی فیصلے پر عملدرآمد بھی کیا جا رہا ہے۔
آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے پیٹرن ان چیف گوہر اعجاز نے وزیراعظم کے مشیر تجارت عبدالرزاق دائود اور سیکرٹری تجارت سردار احمد نواز سکھیرا کو الگ الگ لکھے گئے دو خطوط میں کہا ہے کہ ٹیکسٹال انڈسٹری دل کی گہرائی سے ان کی شگرگزار ہے اور وزارتِ تجارت کی ٹیم کو انڈسٹری کی بقا کے لیے غیر معمولی اور جرات مندانہ اقدامات کرنے پر سراہتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزارت کی کوششوں کے باعث لاکھوں ورکرز کورونا وائرس کے باعث مشکل ترین حالات میں محفوظ ہو گئے ہیں۔
گوہر اعجاز نے ان خطوط میں وزارت تجارت کی جانب سے 100 ارب روپے کے ٹیکس ری فنڈز کی کوششوں کا ذکر بھی کیا جو تقسیم کے مرحلے میں ہیں اور ایک موثر اور عملی پانچ برس کی ٹیکسٹائل پالیسی تشکیل دی جا چکی ہے اور وزیراعظم عمران خان نے اس کی اجازت بھی دے دی ہے۔
انہوں نے مشیر تجارت اور سیکرٹری تجارت کی سیلز ٹیکس ری فنڈز کے ایشوز کو نمایاں کرنے پر ان کی تعریف کی جو بڑی حد تک ان کی کوششوں کی وجہ سے حل ہوئے ہیں۔
اپٹما کے رہنما نے قرضوں کی ادائیگی عارضی طور پر روکنے اور سود کی ادائیگی کے لیے مزید وقت فراہم کرنے پر بلاواسطہ ایکسپورٹرز کی مدد کرنے پر ان کے کردار کو سراہا ہے۔