کورونا وائرس: ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف کا آئی ڈی اے رکن ممالک سے قرض واپسی موخر کرنے پراتفاق

اقدام کا مقصد کورونا وائرس کیخلاف آئی ڈی اے ممالک کی مدد کرنا ہے۔ دونوں عالمی مالیاتی اداروں کا کہنا ہے کہ وائرس کے باعث ان ممالک کی معیشتوں کو شدید نقصان پہنچے گا

970

واشنگٹن، نیویارک: ورلڈ بنک اور عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) نے انٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ ایسوسی ایشن  (آئی ڈی اے) کے ممالک کی جانب سے قرضوں کی واپسی کو کچھ مدت کے لیے موخر کرنے سے اتفاق کیا ہے۔

اگر قرضوں کی اقساط موخر کرنے کا یہ اقدام اٹھایا جاتا ہے تو پاکستان  کو بھی آئی ڈی اے کا رکن ہونے کے ناطےاس سے فائدہ ہوگا۔

آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس سے  آئی ڈی اے ممالک کی معیشتوں کو شدید نقصان پہنچے گا۔

واضح رہے کہ آئی ڈی اے کے رکن ممالک میں دنیا کی ایک چوتھائی آبادی رہتی ہے اور دنیا کی دو تہائی آبادی کے برابر افراد انتہائی غربت میں گزر بسر کر رہے ہیں۔

ادھر اقتصادی امورکے وفاقی وزیرحماداظہرنے ترقی پذیرممالک پر واجب الادا قرضوں کی ادائیگی معطل کرنے کے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) اورعالمی بنک کے مشترکہ بیان کا خیرمقدم کیا ہے۔

بدھ کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹرپراس حوالہ سے جاری پیغام میں انہوں نے کہا ہے کہ عالمی بنک اورآئی ایم ایف کا بیان خوش آئندہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کورونا وائرس کی وبا کے آغازسے ہی ترقی پذیرممالک پر واجب الادا قرضوں کی ادائیگی معطل کرنے پر زوردے رہے ہیں۔

حماداظہرنے کہا کہ امید ہے کہ گروپ 20 ممالک مشترکہ بیان پر عمل درآمد کریں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ کثیرالجہتی شراکت داروں کو بھی اپنے قرضوں میں رعایت دینا چاہیے ۔

واضح رہے کہ اس سے قبل آئی ایم ایف اورعالمی بنک نے ایک مشترکہ بیان میں گروپ 20 کے ممالک سے کہا تھا کہ وہ ترقی پذیرممالک کیلئے قرضوں کی ادائیگی معطل کرے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here