بینک الفلاح کی مختلف برانچز میں کورونا کے 23 مشتبہ ملازمین، لاہور میں شاہ دین منزل برانچ بند

شاہ دین منزل میں ایک ملازم میں نزلہ کی شکایت پر اسے آئسولیشن اور علاج کی ہدایت، مذکورہ ملازم اپنی ٹیسٹ رپورٹ آنے کا انتظار کر رہا ہے: بینک الفلاح

760

لاہور: بینک الفلاح کےکراچی، لاہور اور کوئٹہ کی برانچوں میں 23 ملازمین میں کورونا وائرس کے مشتبہ کیسز سامنے آئے ہیں۔ 

نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق نجی بینک میں کورونا وائرس کے 23 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے تاہم بینک الفلاح نے اپنی ایک ای میل کے ذریعے بتایا کہ انکے 23 ملازمین کو کورونا وائرس کا شبہ ہے۔

23 مشتبہ کورونا وائرس متاثرین میں سے 17 کیسز بینک الفلاح شاہ دین منزل لاہور برانچ سے ہیں، مذکورہ برانچ پنجاب کی بڑی برانچوں میں شمار ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: کورونا وائرس، پاکستان آئی ایم ایف سے معاشی مدد کے حصول کے لیے سرگرم

کورونا وائرس کے دیگر پانچ مشتبہ کیسز کراچی کی برانچز سے رپورٹ ہوئے جن میں ایک ایم اے جناح روڈ ، ایک ایف بی ایریا اور تین کیسز ملیر سٹی کی برانچ سے رپورٹ ہوئے تھے، اسی طرح ایک کورونا وائرس کا مشتبہ کیس کوئٹہ میں آئی بی جی برانچ سے رپورٹ ہوا تھا۔

شاہ دین منزل برانچ گزشتہ روز (بدھ) کو بند کر دی گئی تھی اور مزید کچھ دنوں تک مذکورہ برانچ بند رکھنے کی توقع کی جا رہی ہے۔ ای میل میں کہا گیا کہ دیگر بینک ملازمین کو قرنطینہ میں رہنے اور ٹیسٹوں کی ہدایت کی گئی ہے۔ کراچی کی مذکورہ برانچ میں بھی یہی ہدایات دی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: وبا کے دِنوں میں آن لائن خریداری میں اضافہ

یہ ابھی واضح نہیں کہ اگر کسی بینک میں کورونا کا مشتبہ کیس سامنے آجائے تو بینک کونسا طریقے کار استعمال کرتے ہوئے متاثرہ ملازم کی نشاندہی کرے گا۔

دوسری جانب بینک الفلاح کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کی لاہور میں شاہ دین منزل میں ایک ملازم میں نزلہ وغیرہ کی شکایت سامنے آنے پر اسے خودساختہ تنہائی اور طبی مدد لینے کی ہدایت کی گئی تھی۔

بینک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مذکورہ ملازم اپنے کورونا وائرس کے ٹیسٹ کا رزلٹ آنے کا انتظار کر رہا ہے۔

بینک الفلاح نے مزید کہا ہے کہ شاہ دین منزل کے باقی سٹاف ممبران کو بھی سیلف آئسولیشن اور طبی مدد کی ہدایت کی گئی ہے۔

کورونا وائرس کے باعث بہت سے بینک اپنے ملازمین کو دفتر کی حدود میں داخلے سے پہلے انکے درجہ حرارت مانیٹر کر رہے ہیں۔

سٹیٹ بینک نے تمام بینکوں کو وبا کے دنوں میں سندھ اور پنجاب میں لاک ڈاؤن کے باوجود بینک کھلے رکھنے کی ہدایت کی تھی۔

زیادہ تر بینک برانچز انتہائی ضروری ملازمین کے ذریعے فعال ہیں، سٹیٹ بینک نے گزشتہ ہفتے شہریوں کو کورونا وائرس سے محفوظ کرنے کے لیے آن لائن بینکنگ اور ڈیجیٹل بینکنگ کے استعمال کرنے کی تلقین  کی تھی تاکہ بینک میں زیادہ لوگوں کی آمدرفت کم کی جاسکے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here