امریکی سینیٹ سے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے 2.2 کھرب ڈالر کے امدادی پیکیج کی منظوری

968

لاہور: امریکی سینیٹ نے خطرے کی شدت کو محسوس کرتے ہوئے گزشتہ روز دیر گئے کاروباری سرگرمیوں، ورکرز اور ہیلتھ کیئر کے نظام کی بقا کے لیے غیر معمولی دو اعشاریہ دو کھرب ڈالر کے ریسکیو پیکیج کا اعلان کر دیا ہے۔

مزید پڑھیں: امریکا کا دو ٹریلین کا ہنگامی پیکیج، سٹاک منڈیوں میں کاروباری سرگرمیوں میں 10 فی صد تک اضافہ

اطراف کی جانب سے شبہات کے اظہار کے باوجود بل کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا، ریپبلیکنز اور ڈیموکریٹس میں یہ اختلاف موجود تھا کہ آیا پیکیج کا حجم بہت زیادہ ہے یا یہ بہت زیادہ نہیں ہے اور دونوں جماعتوں میں مذاکرات میں کئی روز گزر گئے جب کہ امریکی شہری اس وقت ایک ایسے چیلنج سے دوچار ہیں جس کا انہوں نے اس سے قبل کبھی سامنا نہیں کیا۔

880 صفحات پر مشتمل اقدامات کی تفصیل کے ساتھ یہ امریکا کی تاریخ کا سب سے بڑا معاشی ریلیف پیکیج ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: امریکا کے ایک ٹریلین ڈالر کے ہنگامی پیکیج کے بل کی منظوری پر تعطل

دوسری جانب، جان ہاپکنز یونیورسٹی کی جانب سے مرتب کیے جا رہے اعداد و شمار کے مطابق عالمی سطح پر اموات کی تعداد 21 ہزار سے زیادہ ہو چکی ہے۔

امریکا میں اموات کی تعداد ایک ہزار سے بڑھ چکی ہے جب کہ قریباً 70 ہزار لوگ متاثر ہوئے ہیں۔

 سپین میں اموات کی تعداد چار ہزار سے تجاوز کر گئی ہے اور یہ چین سے زیادہ ہے جہاں سب سے پہلے گزشتہ برس دسمبر میں وائرس کی نشاندہی ہوئی تھی۔

اٹلی کے بعد سپین میں ہی سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں جہاں اموات کی تعداد 75 سو سے بڑھ چکی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here