اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیرِ خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث ملک کے معاشی بحران کو کم کرنے کے لیے پاکستان نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے ایک اعشاریہ چار ارب ڈالر کی مدد فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔
انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ رقم چھ ارب ڈالر کے پروگرام سے الگ ہو گی اور عالمی بنک بھی ملک کو کورونا وائرس کے خلاف کوششوں میں تعاون فراہم کرنے کے لیے ایک ارب ڈالر فراہم کرے گا۔ ان کے ساتھ پریس کانفرنس میں وزیراعظم کے مشیر تجارت عبدالرزاق دائود، وزیر خزانہ حماد اظہر، وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان، پیٹرولیم کے حوالے سے وزیراعظم کے معاون خصوصی ندیم بابر اور دیگر رہنما بھی شریک ہوئے۔
مشیر خزانہ کے مطابق، معیشت بحالی کی سمت پر گامزن ہو چکی تھی تاہم، کورونا وائرس کی وبا کے باعث اب حکومت ملک بھر میں معاشی سرگرمیوں میں سست روی کے خدشات کا اظہار کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کی معیشت بحران سے نکل رہی ہے: حفیظ شیخ
انہوں نے معاشی سست روی کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی برآمدات کی طلب میں کمی آئے گی کیوں کہ ان ملکوں کی معیشت کمزور ہوئی ہے جو پاکستانی برآمدات کی منڈیاں ہیں، ترسیلاتِ زر میں بھی کمی آئے گی کیوں کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں معاشی سرگرمیوں پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
عبدالحفیظ شیخ نے مزید کہا کہ معیشت کو تباہی سے بچانے کے لیے حکومت نے پہلے ہی ایک اعشاریہ دو ٹریلین کے ریلیف پیکیج کا اعلان کیا ہے کیوں کہ اپنے لوگوں کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے۔
مزید پڑھیں: آئی ایم ایف وفد کی وزیر اعظم ، مشیر خزانہ سے ملاقاتیں
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ریلیف پیکیج کے تحت دیگر اقدامات کرنے کے علاوہ پناہ گاہوں کی تعداد بھی بڑھا رہی ہے تاکہ نہایت کم آمدن کے حامل طبقات کو فوری ریلیف فراہم کیا جا سکے۔