کورونا سے نمٹنے کے طبی سامان کی وصولی کے لیے 27 مارچ کو پاک چین بارڈر کھولا جائے گا

921

اسلام آباد: چین نے گلگت بلتستان (جی بی) حکومت کی درخواست پر کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے طبی آلات عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی وصولی کے لیے  پاک چین بارڈر 27 مارچ کو کھولا جائے گا۔ 

چینی سفارت خانے کے ایک خط کے مطابق گورنر زِن ژیانگ نے حکومتِ گلگت بلتستان کو میڈیکل سامان، پرسنل پروٹیکٹو ایکویپمنٹ اور پانچ وینٹی لیٹرز عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے اسکے علاوہ چین کی جانب سے بلتستان حکومت کو دو لاکھ فیس ماسک، دو ہزار N-95 ماسکس دو ہزار ٹیسٹنگ کٹس اور دو ہزار حفاظتی سوٹ بھی عطیہ کیے جائیں گے۔

یہ طبی سامان حکومتِ گلگت بلتستان کو درہ خنجراب کے راستے 27 مارچ کو پہنچایا جائے گا، اسی لیے پاک چین بارڈر کو عارضی طور پر کھولنے کی درخواست کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

چینی کمپنی کا کورونا وائرس کے خلاف موثر کیپسول بھاری مقدار میں پاکستان ، افغانستان اور ایران کو عطیہ

چین نجی سرمایہ کاری کے فروغ، نئی تعمیراتی سرگرمیوں کا دائرہ کار بڑھانے کے لیے پرعزم

کورونا وائرس کے باعث 20 ممالک نے مالی امداد کے لیے رابطہ کیا: آئی ایم ایف

چین کی جانب سے اس حوالے سے خط میں کہا گیا ہےکہ “پاکستان کو 27 مارچ سے پہلے بارڈرز کھولنے کے اقدامات مکمل کرنے کی تجویز کی ہے تاکہ میڈیکل سپلائی بِنا رکاوٹ کے داخل ہو سکے”۔

گلگت بلتستان کے حکام کے مطابق خطے میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، اگر مقامی آبادی کے تناظر سے دیکھا جائے تو کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے دو سے تین وینٹی لیٹرز ہیں جبکہ دیگر میڈیکل آلات کی قلت کا بھی سامنا ہے۔

اس سے قبل حکومتِ گلگت بلتستان نے کورونا وائرس پھیلنے کے خوف سے درہ خنجراب کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کرنے کا اعلان کیا تھا، تمام متعلقہ حکام نے پاکستان اور چین میں کورونا وائرس کے قابو میں آنے تک بارڈر بند رکھنے پر اتفاق کیا تھا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here