پاکستان ریلویز کو ٹرین حادثات کے باعث 410 ملین روپے کا نقصان

661

اسلام آباد: پاکستان ریلویز کو اگست 2018 سے دسمبر 2019 کے دوران ملک بھر میں ریلوے نیٹ ورک میں ہونے والے ٹرینوں کے حادثات کے باعث 410 ملین روپے کا نقصان ہوا ہے۔

ریلوے کے ایک افسر نے سرکاری خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ سگنلز کی وجہ سے ہونے والے حادثات کے باعث 35,000 روپے، ٹرین کی بوگیوں کی وجہ سے ہونے والے حادثات کے باعث 85 ملین روپے، لوکوموٹیوز  کے باعث 310.6 ملین روپے، ریلوے پٹریوں کے باعث سات اعشاریہ پانچ ملین روپے اور برقی وجوہات کے باعث سات اعشاریہ ایک ملین روپے کا نقصان ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگست 2018 سے دسمبر 2019 کے دوران مسافر ٹرینوں اور مال  گاڑیوں کے پانچ بڑے حادثات ہوئے جن میں 110 مسافر جاں بحق اور 123 زخمی ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ریلوے اپنے موجودہ انفراسٹرکچر کو پاک چین معاشی راہداری کے مین لائن ون منصوبے کے تحت بہتر بنا رہا ہے جس کے باعث ادارے میں نمایاں بہتری آئے گی اور سفر کرنے والے مسافروں کو تحفظ بھی حاصل ہو گا۔

مزید پڑھیں: وزارت ریلوے کا مزید 9 ٹرینیں پرائیویٹ سیکٹر کو دینے کا فیصلہ

ریلوے افسر نے کہا کہ محکمہ اس کے علاوہ بھی مستقبل میں حادثات سے بچائو کے لیے متعدد  اقدامات کر رہا ہے جن میں پورے ریلوے نیٹ ورک میں 550 ریلوے کراسنگز کی اپ گریڈیشن بھی شامل ہے جہاں کوئی اہل کار تعینات نہیں ہے اور منصوبے پر متعلقہ صوبوں کے تعاون سے عمل کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹوریٹ آف پبلک ریلیشنز نے سماجی میڈیا کے ذریعے مختلف ویڈیو پیغامات جاری کیے ہیں تاکہ عوام کو ریلوے پٹریاں محفوظ طریقے سے پار کرنے کے حوالے سے آگہی اور علم حاصل ہو سکے۔

مزید پڑھیں: شیخ رشید پاکستان ریلوے میں نجی سرمایہ کاری کے لیے پرعزم

ان کا مزید کہنا تھا کہ مرکزی لائن پر پرانے عہد کے کیروسین آئل کے حامل سگنلز تبدیل کر کے ایل ای ڈی سگنلز نصب کیے جا رہے ہیں تاکہ بہتر طور پر دکھائی دینا ممکن ہو سکے جب کہ پاکستان ریلوے اکادمی لاہور میں عملے کے ارکان کے لیے باقاعدگی کے ساتھ تربیتی  کورسوں کا انعقاد بھی کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ متعین کردہ معیارات اور کوٹے کے تحت مستقل بنیادوں پر پاکستان ریلوے کے افسروں کی جانب سے انسپیکشن کی جا رہی ہے تاکہ سیفٹی معیارات کو برقرار رکھا جا سکے۔ اس سارے عمل کی مستقل بنیادوں پر نگرانی کی جا رہی ہے۔

ریلوے کے مذکورہ افسر نے کہا کہ عملے کی رہنمائی کے لیے خصوصی رپورٹس اور ہدایات جاری کی جا رہی ہیں جب کہ لوکوموٹیوز کے اندر کیمروں کی تنصیب بھی عمل میں لائی گئی ہے جن کا مقصد افسروں اور عملے کی انسپیکشن ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دو ہزار آگ بجھانے والے آلات کی خریداری کا عمل جاری ہے جو رواں ماہ مارچ کے اختتام تک ٹرینوں میں نصب کر دیے جائیں گے تاکہ مسافروں کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here