لاہور: سندھ، بلوچستان، گلگت بلتستان اور اسلام آباد میں کورونا وائرس کے مزید کیسز سامنے آنے کے بعد پاکستان میں متاثرہ افراد کی تعداد 876 تک جا پہنچی ہے جبکہ بلوچستان اور گلگت بلتستان میں ایک ایک شخص کی موت کے بعد ملک میں وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 6 ہو گئی ہے، اب تک 6 افراد عالمی وبا سے صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔
کورونا وائرس کے سرکاری پورٹل کے مطابق سندھ میں آج 61 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جس سے صوبے میں مریضوں کی تعداد 394 ہوگئی، پنجاب میں مزید 21 افراد میں تصدیق کے بعد 246، بلوچستان میں 6 نئے کیسز کے بعد 110، گلگت بلتستان میں 17 نئے کیسز کے بعد 72، خیبرپختونخوا میں 7 نئے کیسز کے بعد 38، وفاقی دارالحکومت میں مزید 4 کیسز کے بعد تعداد 15 ہو گئی ہے۔ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں بھی ایک شخص کورونا کا شکار ہو چکا ہے۔
پنجاب میں بھی 14 روزہ لاک ڈائون کا اعلان
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے صوبے میں 14 دن کے لیے جزوی لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے صوبے میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بتاتے ہوئے کہا کہ اب تک 246 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج انسداد کورونا ٹیم کا اجلاس ہوا جس کے تحت صوبے میں کورونا وائرس سے متعلق کچھ اہم فیصلے کیے۔ ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ 14 دن کے لیے صوبےمیں ڈبل سوار پر بھی پابندی لگائی جارہی ہے۔ اس موقع پر انہوں نے واضح کیا کہ یہ کوئی کرفیو یا لاک ڈاؤن نہیں ہے۔
سندھ میں 15 روزہ لاک ڈائون
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے احکامات کے بعد 22 مارچ کی رات 12 بجے سے صوبے بھر میں لاک ڈاؤن کردیا گیا ہے ۔
ایک ویڈیو بیان میں مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں، علمائے کرام اور دیگر حکام سے مشاورت کے بعد فیصلہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے صوبے بھر میں رات 12 بجے سے لاک ڈاؤن ہوگا اور شاپنگ مالز، تعلیمی ادارے اور دیگر مارکیٹس پہلی ہی بند ہیں تاہم اب دیگر دفاتر بھی بند ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیے:
’کورونا وائرس سے لڑنے کیلئے پاکستان کو لاک ڈائون کرنا ہی پڑے گا‘
کورونا وائرس کے معیشت پر اثرات، حکومت کا کاروباری طبقے کو بیل آؤٹ پیکج دینے پرغور
چاند پر انسان کی واپسی کے مشن کو دھچکا، کورونا وائرس کے باعث راکٹ کی تیاری روک دی گئی
کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے 61 قسم کے طبی آلات کی درآمد پر ٹیکس ختم