چینی کمپنی کا کورونا وائرس کے خلاف موثر کیپسول بھاری مقدار میں پاکستان ، افغانستان اور ایران کو عطیہ

845

لاہور: چین نے دنیا بھر میں تباہی مچانے والے مہلک کورونا وائرس  پر فتح پا لی ہے اور اب اپنے تجربات دیگر متاثرہ ممالک کیساتھ شئیر کر رہا ہے تاکہ وہ بھی عالمی وبا پر قابو پانے کیلئے اقدامات کر سکیں۔

چین میں کورونا وائرس کی ابتداء گزشتہ سال دسمبر میں اس کے صنعتی و اقتصادی مرکز ووہان سے ہوئی تھی جس کے بعد چینی حکومت نے لاک ڈائون سمیت دیگرحفاظتی اقدامات ہنگامی بنیادوں پر کیے تھے۔

اب ووہان سے تعلق رکھنے والی ایک فارماسیوٹیکل کمپنی نے کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج کیلئے ایک روایتی دوا بڑی مقدار میں پاکستان کو عطیہ کی ہے۔

یہ دوا برونکائٹس جسے عرف عام میں پھیپھڑوں کا ورم بھی کہتے ہیں کے علاج کیلئے استعمال کی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

کورونا وائرس: سٹیٹ بنک آف پاکستان کی بنکوں کو ڈیجیٹل ادائیگیوں کو فروغ دینے کی ہدایت

کورونا وائرس: ایمیریٹس کا مسافر بردار پروازیں بند اور عملے کے ارکان کی تنخواہیں کاٹنے کا فیصلہ 

کورونا وائرس، چین نے پاکستان کو 40 لاکھ ڈالر گرانٹ اور میڈیکل سامان فراہم کر دیا، امریکہ کا 10 لاکھ ڈالر امداد کا اعلان

پاکستانی طالبعلم نے مصنوعی ذہانت کے ذریعے کورونا وائرس کی تشخیص کرنے والا ڈیٹیکٹر تیار کر لیا

پاکستان میں اس دوا کا کلینیکل ٹرائل گزشتہ سال کیا گیا تھا اور یہاں مریضوں کے لیے موثر ثابت ہونے کے بعد اس کی فروخت کی منظوری دی گئی تھی۔

چین کے صوبے ہونان میں کورونا وائرس کے مریضوں کو جو ادویات دی گئیں ان میں Yinhuang Qinfei Capsule بھی شامل ہے جسے وہاں محکمہ صحت کے صوبائی حکام نے کورونا کے خلاف موثر پا کر فروخت کرنے کی منظوری دی تھی۔

یہ دوا (کیپسول)ہونان انبانگ فارماسیوٹیکل کمپنی لمیٹڈ تیار کرتی ہے،اس کیپسول کے 1500 ڈبے پاکستان اور 3600 ڈبے ایران میں بھیجے گئے ہیں جبکہ اب 1500 ڈبے افغانستان کو بھیجے جا رہے ہیں جو 25 مارچ کو افغانستان کو موصول ہوں گے۔

واضح رہے کہ سندھ، بلوچستان، گلگت بلتستان اور اسلام آباد میں کورونا وائرس کے مزید 45 کیسز سامنے آنے کے بعد پاکستان میں متاثرہ افراد کی تعداد 805 تک جا پہنچی ہے جبکہ بلوچستان اور گلگت بلتستان میں ایک ایک شخص کی موت کے بعد ملک میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 6 ہو گئی ہے۔ وائرس سے اب تک 6 افراد صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here