دبئی: دنیا کی چند بڑی ایئر لائن کمپنیوں میں سے ایک ایمیریٹس رواں ہفتے اپنی تمام پروازوں کو گرائونڈ کر دے گی اور عملے کی تنخواہ کم از کم نصف کر دی جائے گی جس کی وجہ کورونا وائرس کے سفری طلب پر مرتب ہونے والے اثرات ہیں۔
دبئی کی پرچم بردار ایئر لائن کمپنی پہلے ہی اپنا قریباً 70 فی صد نیٹ ورک منسوخ کرنے کا اعلان کرنے کے علاوہ عملے کو تنخواہوں کے بغیر رخصت پر بھیجنے کا اعلان کر چکی ہے جب کہ نئی بھرتیاں روک دی گئی ہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ اس وقت صنعت مشکل ترین حالات سے گزر رہی ہے۔
ایمیریٹس ایئرلائن کمپنی کے چیئرمین شیخ احمد بن سعید المکتوم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ عالمی ایئرلائن ہونے کے باعث ہم ایسی صورتِ حال سے دوچار ہو چکے ہیں جس کے باعث ہمارے لیے یہ ممکن نہیں کہ ہم مسافر بردار پروازیں اس وقت تک آپریٹ کر سکیں تاوقتیکہ ملک اپنی سرحدیں کھول نہیں دیتے اور سفر کے حوالے سے اعتماد بحال نہیں ہو جاتا۔
دبئی کی ایئرلائن کمپنی بدھ کو مسافر بردار پروازیں چلانا بند کر دے گی تاہم کمپنی کی جانب سے پروازوں کے دوبارہ شروع کرنے کے بارے میں کچھ نہیں کہا گیا جب کہ کارگو پروازیں جاری رہیں گی۔
ایمیریٹس کے ماڈل میں عالمی ربط نہایت اہم ہے جس کے باعث چھ برس قبل دبئی ایئرپورٹ دنیا کا مصروف ترین عالمی ہوائی اڈہ بن گیا تھا، کمپنی ڈومیسٹک فلائٹس آپریٹ نہیں کرتی اور اس کے بیش تر مسافر براستہ دبئی جاتے ہیں۔
ریاستی ہولڈنگ کمپنی ایمیریٹس گروپ، جس کے اثاثوں میں ایئرلائن بھی شامل ہے، عملے کی اکثریت کی بنیادی تنخواہوں میں عارضی طور پر 25 سے 50 فی صد تک کمی کرے گی۔
ایمیریٹس کے صدر ٹم کلارک جو جون میں اپنا عہدہ چھوڑ رہے ہیں اور ہولڈنگ گروپ کے زیرانتظام ایئرپورٹ اور ٹریول سروسز کمپنی کے صدر گیری چیپمین تین ماہ کی تنخواہ موصول نہیں کریں گے۔
کمپنی کے چیئرمین شیخ احمد نے کہا ہے کہ ہم عملے کو ملازمت سے نکالنے سے گریز کرنا چاہتے ہیں۔ طلب میں جب دوبارہ اضافہ ہو گا تو ہم فی الفور اپنے صارفین کے لیے سروسز کا آغاز کر دیں گے۔