بیجنگ: چینی حکام نے کہا ہے کہ چین واجبات میں بڑے پیمانے پر کمی کرے گا تاکہ نجی شعبہ میں سرمایہ کاری اور نئے انفراسٹرکچر کو فروغ دیا جائے اور معیشت کی ترقی میں مدد حاصل ہو سکے۔
نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن (این ڈی آر سی) کے ایک آفیشل ژینگ جیان نے کہا ہے کہ چین فائیو جی کو مزید بہتر بنائے گا، نئے ڈیٹا مراکز قائم کیے جانے کے علاوہ سمارٹ سٹیز بسائے جائیں گے اور یہ اقدامات نئی تعمیراتی سرگرمیوں کا حصہ ہیں۔
این ڈی آر سی کے ایک اور آفیشل ہونگ او نے کہا کہ اہم تعمیراتی اور قدرتی وسائل کے 89.1 فی صد منصوبوں پر 20 مارچ تک، ماسوائے صوبہ ہوبئی کے، کام شروع ہو چکا ہے جو کورونا وائرس کی وبا کا مرکز ہے۔
وزارتِ خزانہ کے آفیشل سونگ کوئلنگ نے کہا کہ مجموعی طور پر مقامی حکومت کے 1.848 ٹریلین یوآن (260.47 ارب ڈالر) مالیت کے بانڈز 2020 میں اب تک استعمال کیے جا چکے ہیں جن میں 1.29 ٹریلین یوآن کے خصوصی بانڈز بھی شامل ہیں جو مقامی حکومتوں نے انفراسٹرکچر کی ترقی کے لیے استعمال کیے ہیں۔