واشنگٹن: امریکی ریٹیل کمپنی وال مارٹ نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث مصنوعات کی طلب میں تیزی سے اضافے کے باعث اس کا ایک لاکھ 50 ہزار جزو وقتی ملازمین بھرتی کرنے کا ارادہ ہے۔
اس کے علاوہ ملازمین کو 365 ملین ڈالر بطور بونس اداکیے جائیں گے۔
کمپنی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث اس کی مصنوعات کی آن لائن طلب میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے جس سے نمٹنے کے لیے ایک لاکھ 50 ہزار جزو وقتی ملازمین بھرتی کیے جائیں گے، ان ملازمین کا کردار عارضی ہوگا تاہم ضرورت پڑنے پر کچھ عرصے بعد بعض کو مستقل کردیا جائے گا۔
کورونا وائرس کی وجہ سے ناصرف امریکا میں لوگوں نے گروسری اور دیگر اشیائے خورونوش تیزی سے جمع کرنا شروع کردی ہیں بلکہ آن لائن طلب میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کے لیے مختلف کمپنیوں کو افرادی قوت کی ضرورت ہے۔
وال مارٹ کا کہنا تھا کہ مستقل ملازمین کو بونس کی مد میں 300 ڈالر جبکہ جزو وقتی ملازمین کو 150 ڈالر بطور بونس دیے جائیں گے۔
کورونا وائرس پھیلنے کے نتیجے میں کام کے دورانیے اور اجرت میں کمی ہوئی ہے جس سے بڑے پیمانے پر پارٹ ٹائم جاب کے مواقع بڑھنے کی توقع ہے، ترقی پذیر ممالک میں بھی لوگوں اور اشیاء کی نقل و حرکت نہ ہونے کی وجہ سے اپنا کاروبار کرنے والے افراد بھی معیشت کو کچھ زیادہ بہتر سنبھالا نہیں دے پائیں گے۔
حال ہی میں انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس (کووِڈ 19) کے باعث دنیا کو معاشی بحران کا سامنا ہے جس سے اڑھائی کروڑ افراد نوکریوں سے فارغ ہو سکتے ہیں اور عالمی سطح پر بے روزگاری کی شرح میں اضافہ ہو گا۔
آئی ایل او کا کہنا ہے، ’’اگر ہم بین الاقوامی سطح پر مربوط پالیسی اپنائیں جیسا 2008-2009 کے معاشی بحران میں اپنائی گئی تھی تو کورونا وائرس کی وجہ سے ممکنہ بے روزگاری سمیت دیگر منفی اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے‘‘۔