اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے ملک میں کورونا وائرس پھیلنے کے باوجود پاک افغان بارڈر کھولنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے افغانستان میں تجارت کی اجازت دے دی ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر عمران خان نے کہا ہے کہ انہوں نے چمن بارڈر کھولنے کی ہدایات دے دی ہیں اور ٹرکوں کو افغانستان میں تجارتی سامان لے جانے دیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس پھیلنے کے باوجود پاکستان اپنے افغان بھائیوں اور بہنوں کی مدد کے لیے پُرعزم ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا، “دنیا بھر میں کورونا وائرس (کووِڈ19) پھیلنے کے باوجود ہم اپنے افغان بھائیوں اور بہنوں کی مدد کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔ میں نے چمن بارڈر کھولنے کی اجازت دے دی ہے اور ٹرکوں کو افغانستان میں جانے دیا جائے۔ بحران کے وقت ہم افغانستان کے ساتھ ہیں”۔
حکومت نے کورونا وائرس کی صورتحال کنٹرول کرنے کے لیے چند روز قبل ملک میں ایمرجنسی نافذ کی تھی اور حفاظتی اقدامات کے تحت مغربی سرحد 15 روز کے لیے بند کر دی گئی تھی لیکن عمران خان نے افغانیوں کے مسائل کو مدِ نظر رکھتے ہوئے سرحد کھولنے کا حکم دے دیا ہے۔
اس سے قبل پشاور میں پندر، سبزی منڈی کے تاجروں نے پاک افغان سرحد کی بندش کے خلاف احتجاج کیا تھا اور حکومت کے قبل ازیں 16 مارچ کو سرحد بند کرنے کے فیصلے سے پہلے ہی 14 مارچ کو سرحد بند کر دی گئی تھی جس کے باعث تاجروں کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا تھا۔
تاجروں نے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں سے مطالبہ کیا تھا کہ 16 مارچ تک سرحد کھلی رکھی جائے تاکہ وہ پہلے سے ہی پھلوں اور سبزیوں سے لدے ہوئے ٹرکوں کو ٹرانسپورٹ کرنے کے قابل ہو سکیں۔
یہ واضح رہے کہ خیبر کی ضلعی انتظامیہ نے پڑوسی ممالک ایران و افغانستان سے کرونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد طورخم گیٹ پر میڈیکل ٹیم تعینات کرتے ہوئے حفاظتی اقدامات کرنا شروع کر دیے تھے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق میڈیکل ٹیموں کو تھرمل سکیننگ گنز دی گئیں جس کے ذریعے آنے والے لوگوں کی باقاعدہ سکیننگ جاری ہے، کسی قسم کی ایمرجنسی کے لئے طورخم گیٹ پر ایک ایمبولینس بھی تیار کھڑی ہے جبکہ پاک افغان دوستی ہسپتال طورخم، تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال لنڈی کوتل اور جمرود بھی ایمرجنسی سپاٹس ڈکلئر کئے گئے ہیں۔