آٹھ ماہ میں ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں 5.30 فیصد اضافہ

792

اسلام آباد: پاکستان کی ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ کے  دوران گذشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 5.30 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

پاکستان بیورو برائے شماریات (پی بی ایس) کی طرف سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جولائی2019ء  سے لے کر فروری2020ء کے اختتام تک ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات سے 9.37 ارب ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا۔

 گذشتہ مالی سال کے ابتدائی8 ماہ میں ٹیکسٹائل مصنوعات  کی برآمدات سے ملک کو8.90 ارب ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا تھا۔

 اعدادوشمار کے مطابق اس عرصہ میں خام کاٹن کی برآمدات میں اضافہ کی شرح 9.94 فیصد اور نیٹ ویئر کی برآمدات میں اضافہ کی شرح7.79فیصد رہی۔

واضح رہے کہ رواں مالی سال کے دوران جاری کھاتوں کے خسارہ (کرنٹ اکائونٹ) میں 71 فیصد کمی ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

سٹیٹ بنک آف پاکستان کے برآمدات کے فروغ کے لیے اہم فیصلے

ملکی دوا سازی صنعت کی برآمدات میں 7 فیصد اضافہ

کوشش کر رہے ہیں کورونا وائرس کا پاک چین تجارت پر اثر نہ پڑے‘

سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی رپورٹ کے مطابق جاری مالی سال کے ابتدائی آٹھ ماہ میں جولائی تا فروری 2019-20ء کے دوران ملک کے حسابات جاریہ کا خسارہ 2.843 ارب ڈالر تک کم ہو گیا جبکہ گذشتہ مالی سال میں جولائی تا فروری 2018-19 جاری کھاتوں کا خسارہ 9.817 ارب ڈالر رہا تھا۔

اس طرح گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں رواں مالی سال کے دوران جاری کھاتوں کے خسارے میں 6.974 ارب ڈالر یعنی 71 فیصد کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

ایس بی پی کے مطابق جاری کھاتوں کے خسارہ میں کمی کے بنیادی اسباب میں درآمدات کی کمی، برآمدات اور سمندرپار مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئی ترسیلات زر میں ہونے والا اضافہ شامل ہیں۔

اقتصادی ماہرین نے کہا ہے کہ جاری مالی سال میں ترسیلات زر کی وصولی 5.4 فیصد کے اضافہ سے15.127 ارب ڈالر تک بڑھی ہے۔ اسی طرح درآمدات 18 فیصد کی کمی سے 36 ارب ڈالر کی سطح تک پہنچ گئیں۔

انہوں نے کہا کہ ایس بی پی کی ایکسپورٹ ری فنانس سکیم کے نتیجہ میں پاکستان کی برآمدات میں اضافہ کا رجحان ہے۔ ایس بی پی کی ایکسپورٹ ری فنانس سکیم اور حکومتی اقدامات سے برآمدات پر خوشگوار اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

ایس بی پی کی رپورٹ کے مطابق جاری مالی سال میں مصنوعات، خدمات اور آمدنی کا خسارہ 19.378 ارب ڈالر رہا ہے جو گذشتہ مالی سال کے ابتدائی آٹھ مہینوں میں 22.567 ارب ڈالر رہا تھا۔

اس طرح گذشتہ مالی سال کے مقابلہ میں رواں مالی سال کے دوران اشیاء، خدمات اور آمدنی کے خسارہ میں 3.189 ارب ڈالر کی مجموعی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here