نئی دہلی: بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا شدہ صورتحال اور اس سے نمٹنے کے لئے 22 مارچ کو ملک بھر میں کرفیو نافذ کرنے کا حکم دیا ہے۔
جمعرات کی شام قوم سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ کورونا وائرس نے پوری نسل کو بحران میں ڈال دیا ہےعوام اتوار کی صبح 7 بجے سے رات 9 بجے تک گھر میں رہیں۔
بھارتی حکومت نے وزیر خزانہ کی سربراہی میں کووڈ 19 اقتصادی ٹاسک فورس کے قیام کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
مودی نے کہا کہ اس وبا کی وجہ سے ملک کی معیشت کو نقصان پہنچا ہے، اگر ملازمین کام پر نہ آ پائیں تو ان کی تنخواہ نہ کاٹی جائے۔ ملک میں کھانے ، دودھ اور دیگر سامان کی کمی نہ ہو ، حکومت اس کے لئے کوششیں کر رہی ہے، گھر پر سامان جمع نہ کریں، پہلے جیسا ہی ماحول رہنے دیں،گھبرائیں نہیں۔
نریندر مودی نے کہا کہ پوری دنیا ایک سنگین مرحلے سے گزر رہی ہے، عام طور پر جب بھی کوئی قدرتی آفت آتی ہے وہ کچھ ممالک یا ریاستوں تک محدود ہوتی ہے، لیکن کورونا وائرس کی وبا نے پوری انسانیت کو بحران میں ڈال دیا ہے۔
دوسری جانب بھارتی حکومت نے کورونا وائرس کے پیش نظر 22 مارچ سے سبھی بین الاقوامی مسافر پروازوں کے ہندوستان میں اترنے پر پابندی لگا دی ہے۔
ایک سرکاری حکم میں کہا گیا ہے کہ 22 مارچ سے ایک ہفتے تک کوئی بھی باقاعدہ بین الاقوامی مسافر پرواز ملک کی سرحد میں نہیں اتر سکے گی ۔
واضح رہے کہ بھارت میں کورونا وائرس کے 173 کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ 3 افراد کی موت واقع ہوچکی ہے۔
کورونا وائرس کے باعث بھارت نے 30 ممالک کے شہریوں کے داخلے پر عارضی پابندی عائد کردی ہے جبکہ فلموں کی شوٹنگ سمیت کئی اہم ترین ایونٹس ملتوی کیے جا چکے ہیں۔
بالی ووڈ کے سب سے بڑے فلم فیسٹیولز میں سے ایک ’انٹرنیشنل انڈین فلم فیسٹیول اکیڈمی ایوارڈز‘ (آئیفا) کی تقریب کو بھی ملتوی کردیا تھا۔ اسی طرح بھارت میں ہونے والے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کو بھی مؤخر کردیا گیا تھا اور اب آئی پی ایل اپریل کے وسط میں منعقد کیا جائے گا۔
وائرس سے اب تک دنیا بھر میں 2 لاکھ 22ہزار افراد متاثر تصدیق ہو چکی ہے جبکہ اب تک وائرس سے 9ہزار 100 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
وائرس کے خوف سے دنیا بھر میں کئی شہروں کو لاک ڈاون بھی کردیا گیا ہے۔
جہاں کورونا وائرس سے بڑی تعداد میں لوگ متاثر ہوئے ہیں وہیں اب تک 84 ہزار 121 افراد صحت یاب بھی ہوچکے ہیں۔