ویانا: کورونا وائرس کی وبا کا تیل کی قیمتوں پر اثر انداز ہونے کا سلسلہ جاری ہے، وائرس کو روکنے کے اقدامات، لاک ڈاؤن او سفری پابندیاں تیل کی عالمی منڈی میں شدید مندی کا باعث بن رہی ہیں اور قیمتیں چار سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئیں ہیں۔
تازہ رپورٹس کے مطابق عالمی منڈی میں تیل کی قیمت 26 ڈالر فی بیرل تک گر چکی ہے، ماہرین کے مطابق تیل کی قیمتوں میں گراوٹ کا یہ سلسلہ سال 2020 کی دوسری سہ ماہی تک چلے گا۔
کورونا وائرس کے پھیلاؤ اور اسکی روک تھام کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات اور تیل کی قیمتوں میں گراوٹ کے باعث عالمی کساد بازاری کے خدشے کا بھی اظہار کیا جا رہا ہے جس سے بچنے کے لیے امیر ممالک کھربوں ڈالرز کے فنڈز جاری کر رہے ہیں۔
ڈیمانڈ میں کمی، روس اور اوپیک تنازع کے بعد تیل کی قیمت کے حوالےسے ایک جنگ کی سی کیفیت ہے اور صورت حال نے تیل درآمد کرنے والے ممالک میں بے چینی پیدا کردی ہے۔
عراق کے وزیر تیل نے موجودہ صورتحال پر قابو پانے کے لیے اوپیک ممالک اور دوسرے تیل پیدا کرنے والے بڑے ممالک، جن میں روس بھی شامل ہے، کا اجلاس بلانے کا عندیہ دیا ہے، انہوں نے اس سلسلے میں اوپیک سے مدد طلب کی ہے تاکہ تیل کی عالمی منڈی کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے تمام ممکنہ آپشنز پر غور کیا جا سکے۔
عراقی وزیر تیل کا کہنا تھا، “تیل کی عالمی منڈی کی موجودہ صورتحال سعودی عرب اور روس کی خواہشات کی عکاسی نہیں کرتی، دونوں جانب کچھ غلط فہمیاں ہیں جو صورتحال کو خراب کر رہی ہیں۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ دونوں جانب سے سخت مؤقف کے باعث معاملہ جلد حل ہونے کی امید نہیں ہے۔