لاہور : پنجاب اور سندھ میں کورونا وائرس کے مزید کیسز سامنے آنے کے بعد پاکستان میں متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 236 ہو گئی ہے، سب سے زیادہ مریض سندھ سے سامنے آئے ہیں جن کی تعداد 172 ہو چکی ہے، پنجاب میں 26، بلوچستان میں 16، خیبر پختونخوا میں 15 ، اسلام آباد میں 2 اور گلگت بلتستان میں اب تک پانچ افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ آزاد کشمیر میں ابھی تک کورونا کا ایک بھی کیس سامنے نہیں آیا۔
نماز جمعہ پر پابندی نہ لگانے کا فیصلہ
وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں نماز جمعہ کے اجتماعات پر پابندی نہ لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس بذریعہ ویڈیو لنک ہوا جس میں کورونا وائرس کی صورتحال پر غور کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے اسلامی نظریاتی کونسل کی نماز جمعہ کے اجتماعات کےبارےمیں تجاویز منظور کرتے ہوئے جمعہ کے اجتماعات پر پابندی نہ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ لوگوں کو جمعہ کی نماز مختصر اور گھر سے وضو کرکے آنے کی تجویز دی جائے گی جب کہ نمازیوں سے صفوں میں فاصلہ بڑھانے اور دیگر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی بھی تجویز دی جائے گی۔
پنجاب میں تعداد 26 ہو گئی
وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ایک ٹوئٹ میں تصدیق کی ہے کہ صوبے میں اب تک کورونا وائرس کے 26 کیسز سامنے آ چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم تمام مشتبہ مریضوں، ڈیرہ غازی خان کے قرنطینہ میں موجود 736 زائرین اور تفتان سے آنے والے مزید ایک ہزار 276 زائرین کے ٹیسٹ کریں گے۔
اس سے قبل وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ صوبے میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد آٹھ ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈیرہ غازی خان میں 736 افراد محکمہ صحت کی نگرانی میں ہیں، صوبائی حکومت متاثرہ کیسز کی تعداد کو بالکل بھی نہیں چھپا رہی۔
ڈاکٹرز کی ہڑتال کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ چین میں ڈاکٹرز اپنی جان کی پروا کیے بغیر فرنٹ لائن پر تھے۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے عوام سے اپیل کی کہ گھروں میں رہیں تاکہ خطرہ کم سے کم ہو، کورونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال کو تعطیلات نہ سمجھا جائے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور کے میو اسپتال میں انتقال کرنے والے شخص کی موت کورونا وائرس سے نہیں ہوئی بلکہ متوفی جگر کے عارضی میں مبتلا تھا۔
ذرائع کے مطابق 30 سال کا غلام عمران سکھیکھی کا رہائشی تھا اور 15 مارچ کو مسقط سے لاہور آیا تھا، مریض کو بے ہوشی کی حالت میں ڈی ایچ کیو حافظ آباد لایا گیا تھا، اسے سانس میں تکلیف اور 100 ڈگری بخار تھا۔
سندھ میں کورونا وائرس کے مزید 22 کیسز کی تصدیق کے بعد مجموعی تعداد 172 ہو چکی ہے۔
اس سے قبل ٹوئٹر پر ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے بتایا تھا کہ صوبے میں مریضوں کی تعداد 155 ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سکھر میں موجود 234 زائرین کے ٹیسٹ مکمل کرلیے گئے جن میں سے 119 کے کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت اور 115 افراد کے ٹیسٹ منفی ہیں۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ سندھ میں کورونا وائرس کے تمام مریضوں کی حالت خطرے سے باہر ہے جب کہ 2 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔
مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ تفتان میں زائرین کو بہتر طریقے سےقرنطینہ میں نہیں رکھا گیا، ہمارے خدشات درست ثابت ہوئے، جب تفتان سے آئے افراد میں کورونا کی تشخیص ہوئی، قرنطینہ میں یہ مشکلات پیش آرہی ہیں کہ لوگ آپس میں مل رہے ہیں، قرنطینہ میں لوگوں کو سمجھانے کے لیے علما کی مدد لی جارہی ہے۔
سندھ میں ریسٹورنٹ، شاپنگ مال 15 دن کے لئے بند
سندھ حکومت نے کورونا وائرس پھیلاؤ کے خطرے کے پیش نظر ریسٹورنٹ اور شاپنگ مال 15 دن کیلئے بند کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں اس کا پھیلاؤ کو روکنا ہوگا، اگر یہ وائرس پھیل گیا تو ہسپتال کم پڑجائیں گے۔
حکومت سندھ ساحل سمندر اور پبلک پارک بھی 15 روز کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
شہر قائد میں سبزی اور راشن کی دکانیں اور میدیکل سٹور کھلے رہیں گے اور فیصلوں کا اطلاق رات 12 بجے سے ہوگا۔
ترجمان کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے کے الیکٹرک کو ہدایت دی ہے کہ ان مالز اور ریسٹورنٹس کے بند ہونے کے دوران بجلی بلا تعطل سپلائی کریں۔
خیبر پختونخوا
ادھر خیبر پختونخوا میں گزشتہ روز (سوموار )کورونا وائرس کے 15 مریضوں کے ٹیسٹ نتائج مثبت آئے تھے۔
صوبائی وزیر صحت تیمور خان جھگڑا نے ٹوئٹ کے ذریعے خیبر پختونخوا میں بھی کورونا کے کیسز کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں 15 مریضوں میں کورونا کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کورونا سے متاثرہ افراد تفتان سے واپس آئے تھے، تمام متاثرین کو ڈیرہ اسمٰعیل خان (ڈی آئی خان) کے قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔
بلوچستان میں تعداد 16 ہو گئی
ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں کورونا وائرس کے مزید 6 کیسز سامنے آنے کے بعد صوبے میں مجموعی تعداد 16 ہوگئی ہے اور متاثرہ افراد شیخ زید ہسپتال کے آئسولیشن وارڈ میں زیر علاج ہیں۔
پاکستان سپر لیگ ملتوی کردی گئی
ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے پاکستان کرکٹ بورڈ نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے سیمی فائنل اور فائنل میچز ملتوی کردئیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ایک فرنچائز غیرملکی کھلاڑیوں کی واپسی کے بعد کھیلنےکو تیار نہیں اس لیے ایونٹ ختم کرنے کا فیصلہ پی سی بی اور فرنچائز مالکان کےاجلاس میں کیا گیا جب کہ پی سی بی نے براڈکاسٹرز کو فیصلے سےآگاہ کردیا۔
پی ایس ایل سے منسلک تمام افراد کے ٹیسٹ کروانے کا فیصلہ
نجی ٹی وی کے مطابق پی سی بی نے پی ایس ایل سے منسلک تمام افراد کے کورونا وائرس کے ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حفاظتی اقدامات کے طور پر کورونا وائرس کی ٹیسٹنگ جلد از جلد ہوٹل میں ہی مکمل کی جائے گی۔
پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی ایس ایل دوبارہ ری شیڈول کا فیصلہ کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ ایک غیرملکی کھلاڑی میں کورونا وائرس کی علامات تھیں جس غیرملکی کھلاڑی میں کورونا وائرس کی علامات تھیں وہ پاکستان سے جاچکے ہیں لہٰذا غیرملکی کھلاڑی میں کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہونے کے بعد ہی پی ایس ایل ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دفتر خارجہ کی تمام واک اِن سروسز بند
کورونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر دفتر خارجہ میں تمام واک ان سروسز معطل کردی گئیں۔
ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کے مطابق تمام واک ان سروسز اور قونصلر سروسز بھی 18 مارچ سے 3 اپریل تک معطل رہیں گی البتہ اس دوران دستاویزات کی تصدیق کا عمل کوریئر کمپنی کے ذریعے جاری رہے گا۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ اس دوران اسپیشل سیل ڈپلومیٹک کور اور بیرون ملک پاکستانی مشنز کے ساتھ رابطے میں رہے گا۔
کراچی میں بچت بازار بند
اس سلسلے میں نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے جس کے تحت تمام بچت بازار اور میلوں کے جاری حکم نامے منسوخ کردیے گئے ہیں۔
ترجمان بلدیہ عظمیٰ کراچی کے مطابق بچت بازار کے ایم سی کے زیر انتظام چلائے جاتے ہیں اور میئرکراچی نےکورونا کی موجودہ صورتحال کے پیش نظرحکم جاری کیا جس کے بعد تمام اجازت نامے عارضی طور پرمعطل کردیے گئے اور تمام بچت بازار تا حکم ثانی بند رہیں گے۔