کورونا وائرس سے عالمی معیشت کو نقصان، لیکن ٹیکنالوجی کمپنیوں کے وارے نیارے

اٹلی میں واٹس ایپ کال کے استعمال میں 20 فی صد ، اسکائپ کے استعمال میں 100فی صد اضافہ،   یوٹیوب  اور نیٹ فلکس کے اشتہارات بڑھ گئے

944

چین سے پھیلنے والے کورونا وائرس کی وجہ سے عالمی معیشت کا کھربوں ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے ، عالمی سٹاک مارکیٹس  اور تیل کی منڈیاں بدترین مندی کی زد میں ہیں، بڑی بڑی کمپنیاں اور مالیاتی ادارے  ملازمین کو یا تو چھٹیوں پر بھیج چکے ہیں یا پھر گھروں سے کام کرنے کا حکم دے چکے ہیں۔

تاہم افراتفری کےاس ماحول میں بھی کچھ ٹیکنالوجی کمپنیوں  کو بیٹھے بٹھائے فائدہ پہنچ رہا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایسے حالات میں کہ جب اکثر ممالک میں افرادی قوت گھروں تک محدود ہو کر رہ گئی ہے، ایک ہی شہر میں بسنے والے اہل خانہ اور دوستوں سے رابطے کے لیے بھی آن لائن پلیٹ فورم کا سہارا لینا پڑ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کورونا وائرس نےعالمی معیشتوں کوہلا کر رکھ دیا،شائد پاکستان کے لیے ویسا تباہ کن ثابت نہ ہو

ایک خبر کے مطابق یورپ میں کورونا وائرس سے شدید متاثر ہ ملک اٹلی میں واٹس ایپ کال اور میسیج کے استعمال میں 20 فی صد اضافہ ہوا ہے، اسی طرح اسکائپ کا استعمال بھی 100فی صد بڑھ گیا ہے جس سے ظاہر ہے ان کمپنیوں کی آمدن میں اضافہ ہوگا۔

کئی ممالک میں تعلیمی ادارے بند ہونے کے باعث فاصلاتی تعلیم کے لیے ڈیجیٹل ذرائع کا استعمال بڑھتا جارہا ہے اور اسی طرح کاروباری اور دفتری میٹنگز کے لیے بھی ویڈیو کانفرنسنگ کو ترجیح دی جارہی ہے۔

اتوار کو سارک ممالک نے بھی کورونا وائرس کے حوالے سے مشترکہ اقدامات کے لیے ویڈیو کانفرنس کا سہارا لیا تھا۔

ویڈیو کانفرنسنگ کا سوفٹ ویئر زوم بنانے والی کمپنی کو ان حالات میں بڑا فائدہ حاصل ہوا ہے۔ ویڈیو کانفرنسنگ اور اسٹریمنگ کے لیے اس کے سوفٹ ویئر کے استعمال میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کورونا وائرس، برٹش ائیرویز کو بقا خطرہ، نارویجن ائیر لائن کو حکومت سے مالی امداد مانگنا پڑ گئی

اس کے علاوہ گوگل اور مائیکروسوفٹ بھی ویڈیو کانفرنسنگ اور لائیو ڈاکیومنٹ کولیبریشن کی خدمات تک مفت رسائی فراہم کررہی ہیں۔میسجنگ، تعلیم اور دیگر کاموں  میں مدد فراہم کرنے والی موبائل ایپلی کیشنز کا استعمال کئی گنا بڑھ چکا ہے۔

کئی ممالک میں آبادی کا بڑا حصہ گھروں تک محدود ہونے کی وجہ سے لوگ دیگر تفریحی مواد کے لیے  آن لائن پلیٹ فارمز سے رجوع کررہے ہیں۔

 ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ سے  یوٹیوب، ہولو اور نیٹ فلکس جیسے پلیٹ فارمز کو اشتہارات کی مد میں کئی گنا زیادہ منافع حاصل ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:کورونا وائرس کا خوف ، ٹویٹر کا دنیا بھر میں دفاتر بند کرنے کا اعلان

دنیا بھر میں انٹرنیٹ کی فراہمی اور رسائی کے حقوق پر کام  کرنے والی غیر منافع بخش تنظیم ایکسیس ناؤ (Excess Now) کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس وبا سے پیدا شدہ صورت حال میں تیز رفتار اور محفوظ براڈ بینڈ کی ضرورت اور اہمیت مزید بڑھ گئی ہے۔

بالخصوص کم آمدن والے طبقے کو انٹرنیٹ تک رسائی دینے کے لیے انٹرنیٹ ڈیوائسز اور کنکشن پر رعایت دینے جیسے اقدامات کی ضرورت ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بے یقینی کے ان حالات میں دفتری کاموں اور تعلیم کے لیے ڈیجیٹل ٹولز ناگزیر ہوتے جارہے ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here