کورونا وائرس: سندھ میں 47، خیبر پختونخوا میں 15 نئے مریض سامنے آنے پر پاکستان میں مجموعی تعداد 183 ہو گئی

پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، مزارات اور درگاہیں بند، نماز جمعہ مختصر کرنے کا حکم، بھارتی سرحد، کرتار پور راہداری بھی تاحکم ثانی بند

883

لاہور : سندھ کورونا وائرس کے 47 نئے مریض سامنے آنے کے بعد پاکستان میں مجموعی تعداد 183 تک پہنچ گئی ہے، خیبر پختونخوا  میں بھی 15 افراد میں وا ئرس کی تشخیص ہو چکی ہے۔

محکمہ صحت سندھ کی ترجمان میران یوسف نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ سکھر میں تفتان سے آنے والے زائرین میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 119 ہوگئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں کورونا کے 30 کیسز اور حیدر آباد میں ایک کیس سامنے آیا ہے جس کے بعد صوبے میں متاثرین کی کُل تعداد 150 ہوچکی ہے۔

اس سے قبل سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ سندھ میں ایران سے تفتان بارڈرسے سکھر آنے والے 11افراد میں کورونا وائرس کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں ۔

مرتضیٰ وہاب کے مطابق سندھ میں کورونا کیسزکے مجموعی تعداد 88 ہوگئی ہے، جن میں سے 25 کا تعلق کراچی، ایک حیدرآباد سے جبکہ 61 کیسزتفتان بارڈرسے آنے والے افراد میں رپورٹ ہوئے ہیں جب کہ تمام متاثرہ افراد کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے،  کورونا سے متاثرہونے والے 2 افراد اب تک صحتیاب ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:  کورونا وائرس، ملک بھر میں تعلیمی ادارے بند، مغربی سرحد سیل، 23 مارچ کی پریڈ منسوخ

محکمہ صحت سندھ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کراچی سمیت سندھ بھر میں کورونا وائرس کے 53 کیس رپورٹ ہوئے، تمام متاثرہ افراد تفتان ایران سے سکھر پہنچے تھے۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی پریس کانفرنس

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ  نے کہا ہے کہ  تفتان میں کئی لوگوں کو ایک ساتھ قرنطینہ میں رکھا گیا تھا اور تفتان سے جتنے لوگ سندھ آئے اس سے کہیں زیادہ پنجاب پہنچے ہیں، چین سے آنے والے کسی بھی فرد میں کورونا وائرس کی تصدیق نہیں ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں:کورونا وائرس نےعالمی معیشتوں کوہلا کر رکھ دیا،شائد پاکستان کے لیے ویسا تباہ کن ثابت نہ ہو

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ جب تفتان سے سندھ پہنچنے والے افراد میں کورونا وائرس کے مثبت نتائج آئے تو ہماری تشویش میں اضافہ ہوا، ہم نے تفتان سے سندھ پہنچنے والے تمام افراد کو قرنطینہ میں رکھنے کا فیصلہ کیا اور اس وقت سکھر میں قرنطینہ میں 800 افراد کو رکھا گیا ہے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ سکھر میں قرنطینہ سب سے زیادہ محفوظ ہے جہاں ہر شخص کو علیحدہ فلیٹ میں رکھا گیا ہے اور سندھ میں کورونا کے تمام مریضوں کی حالت بہتر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک چین سے سندھ میں کورونا وائرس کا کوئی کیس نہیں آیا، ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو اور ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ کسی کو وائرس لگے اور خود ہی ختم ہو جائے۔

انہوں نے کہا کہ تفتان سے آنے والے 30 افراد کے  ٹیسٹ کیے گئے جس میں سے 11 افراد کے ٹیسٹ مثبت آئے جس کے  بعد سندھ میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 87 ہو گئی ہے۔

سندھ میں کورونا وائرس کے نئے کیسز سامنے آنے کے بعد ملک بھر میں مریضوں کی تعداد 105 ہو گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کورونا وائرس، امریکا کے ہنگامی اقدامات، 50 ارب ڈالر کی منظوری، تیل ذخیرہ کرنے کی ہدایت

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم نے احتیاطی تدابیر کے طور پر کراچی میں اسکول بند کیے تو سی ویو بھر گیا، عوام سے اپیل ہے کہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں تاکہ بیماری سے محفوظ رہیں۔

ایک اورسوال پر مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ تفتان میں لوگ آرام سے تھے ہم انھیں بسوں میں بھر کر یہاں لے آئے، ہم کسی کو نہیں لائے بلکہ وفاقی حکومت نے لوگوں کو پہنچایا ہے۔

مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ تفتان میں کئی لوگوں کو ایک ساتھ قرنطینہ میں رکھا گیا تھا اور تفتان سے جتنے لوگ سندھ آئے اس سے کہیں زیادہ پنجاب پہنچے ہیں۔

خیبر پختونخوا میں 15 کیسز کی تصدیق

ادھر خیبر پختونخوا میں بھی کورونا وائرس کے کیسز سامنے آگئے اور 15 مریضوں کے ٹیسٹ نتائج مثبت آئے۔

صوبائی وزیر صحت تیمور خان جھگڑا نے ٹوئٹ کے ذریعے خیبر پختونخوا میں بھی کورونا کے کیسز کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں 15 مریضوں میں کورونا کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:کورونا وائرس، پی ایس ایل میچز محدود کرنے سے 10 کروڑ روپے نقصان ہونے کا امکان

انہوں نے کہا کہ کورونا سے متاثرہ افراد تفتان سے واپس آئے تھے، تمام متاثرین کو ڈیرہ اسمٰعیل خان (ڈی آئی خان) کے قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔

جمعے کا خطبہ و نماز مختصراور سنتیں گھروں میں پڑھی جائیں‘

وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کورونا وائرس کے حوالے قوم کے نام پیغام میں کہا ہے کہ جمعے کا خطبہ و نماز مختصراور سنتیں گھروں میں پڑھی جائیں۔

کورونا وائرس کے حوالے سے پیغام میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس ایک مہلک وبا کی صورت اختیار کرگیا ہے۔

پولیس اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ

کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس  میں کورونا وائرس سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ پولیس افسران اور جوانوں کی چھٹیاں منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

کراچی پولیس کا کہنا ہے کہ تھانے کی سطح پر اضافی نفری تعینات کی گئی ہے، شادی ہالز، تقریبات اور عارضی بازاروں پر پابندی پر سختی عملدرآمد کرایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:کورونا وائرس، ٹرمپ کا 26 ممالک پر سفری پابندیوں کا اعلان، سٹاک مارکیٹس، تیل کی عالمی منڈیوں میں گراوٹ

کراچی پولیس چیف نے کہا کہ جن 22 اسپتالوں میں آئیسولیشن وارڈ بنائے گئے ہیں ان کو سیکیورٹی فراہم کردی گئی ہے اور ان اسپتالوں میں کسی بیمار اور معمر پولیس اہلکاروں کو تعینات نہیں کیا جارہا ہے۔

سینیٹائزر مہنگے داموں بیچنے پر دو دکاندار گرفتار

کراچی پولیس نے کورونا وائرس کے کیسز میں اچانک اضافے کے بعد سنیٹائزرز سمیت دیگر متعلقہ اشیا مہنگے داموں بیچنے اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے والے کم ازکم دو دکان داروں کو گرفتار کرلیا۔

پنجاب میں دفعہ 144 نافذ

علاوہ ازیں وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں صوبے میں دفعہ 144 نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

مزارات بند کرنےکا حکم

پنجاب میں کورونا وائرس کا پہلا کیس اتوار کو سامنے آنے کے بعد حفاظتی انتظامات کے پیش نظر صوبہ بھر میں مزارات کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کورونا وائرس کا خوف ، ٹویٹر کا دنیا بھر میں دفاتر بند کرنے کا اعلان

چار روز قبل دبئی سے لاہور آنے والے ایک مسافر نے شبہ ہونے پر ٹیسٹ کرایا اور  نجی لیبارٹری نے مریض میں کورونا وائرس کی تصدیق کی۔

پنجاب کی انتظامیہ نے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی ہدایت پر صوبے بھر میں مزارات کو بند کرانے کا فیصلہ کرلیا اور اس سلسلے میں چیف سیکریٹری کو فیصلے پر فوری عملدرآمد کی ہدات دی گئی ہے۔

بلوچستان میں پانچ محکموں کے علاوہ  تمام سرکاری دفاتر بند

کورونا وائرس کے خطرے کے پیشِ نظر بلوچستان حکومت نے پانچ محکموں کے علاوہ  دیگر تمام صوبائی محکموں کے دفاتر 22 مارچ تک بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بلوچستان حکومت کے فیصلے کے مطابق صرف محکمہ نظم ونسق، داخلہ، صحت،  خزانہ اور محکمہ ترقیات کے دفاتر کھلے رہیں گے، اس کے علاوہ تمام سرکاری محکموں کے دفاتر بند رہیں گے۔

ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے انکشاف کیا ہے کہ بلوچستان میں کورونا وائرس کے 10 مریض زیر علاج ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ان مریضوں میں سے 4کا تعلق بلوچستان، 2 کا پاراچنار اور 4 کا ملک کے دیگر شہروں سے ہے۔

بھارتی سرحد، کرتار پور راہداری بھی بند

بھارت نے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے سبب پاکستان کے ساتھ ملنے والی تمام سرحدیں بند کرنے کا اعلان کر دیا۔

بھارتی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کے ساتھ تمام بارڈرز جہاں سے مسافروں کی آمدورفت ہوتی ہے آج رات سے  تا حکم ثانی بند کیے جا رہے ہیں۔

اس کے علاوہ کرتار پور راہداری سے زائرین کی آمدورفت بھی تاحکم ثانی بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

بھارتی وزارت داخلہ کے مطابق رات 12 بجے سے زائرین کی آمدورفت کے لیے رجسٹریشن مکمل طور پر بند کر دی جائے گی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here