اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے گیس صارفین اور جنرل پبلک کو سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ کی یکم جولائی 2020 سے اس کی تجویز کردہ اوسط قیمت میں 133.31 فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کے خلاف دائر پٹیشن کی سماعت میں شریک ہونے کی دعوت دی ہے۔
گیس یوٹیلٹی اوسط طے شدہ قیمت میں 670.75 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مجموعی اضافہ چاہتی ہے جن میں گزشتہ برسوں کے دوران 173.6 ارب روپے اور رواں مالی سال 2021-2020 میں 43.067 ارب روپے کا ہونے والا خسارہ بھی شامل ہے۔
گیس کمپنی نے ری گیسیفائیڈ لیکوئیفائیڈ نیچرل گیس کی سروس پر آنے والی لاگت کے بارے میں 104.21 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اندازہ لگایا ہے جو یکم جولائی 2020 سے قابلِ عمل ہو گا۔
آر ایل این جی کی لاگت موسم سرما کے دوران ڈومیسٹک سیکٹر کی جانب موڑ دی گئی ہے جس کے بارے میں یہ دعویٰ کیا جا چکا ہے کہ وہ 73.8 ارب روپے ہے۔ سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ نے پسماندہ علاقوں میں ایل پی جی ایئر مکس کی تنصیب کے منصوبوں کے لیے 2.80 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافی ریونیو کی وصولی کے لیے کہا ہے، یہ وہ علاقے ہیں جہاں گیس سسٹم دستیاب نہیں ہے۔