لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو کورونا وائرس پھیلنے کے خوف سے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 2020 کے آئندہ میچز کراچی اور لاہور میں محدود کرنے کے فیصلے سے 10 کروڑ روپے نقصان ہونے کا امکان ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ایس ایل محدود کر دینے سے پی سی بی اور پی ایس ایل کی فرینچائزز کو بالترتیب 30 فیصد سے 70 فیصد نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔
پی سی بی کو ممکنہ 10 کروڑ روپے آمدن ٹکٹوں کی فروخت اور میزبانی کی مد میں حاصل ہونے کی توقع تھی۔ تاہم اب ٹکٹوں سے حاصل ہونے والی رقوم کی واپسی پر غور کیا جا رہا ہے۔
بین الاقوامی کھلاڑی بھاری رقم کے عوض پی ایس ایل کا پانچواں ایڈیشن کھیلنے پاکستان آئے تھے، تاہم اب کھلاڑیوں نے
کورونا وائرس کے خوف کے باعث اپنے ممالک میں واپس جانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
اسکے علاوہ اربوں ڈالر کی انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) 2020 کو کورونا وائرس پھیلنے سے روکنے اور حفاظتی اقدامات کے پیش نظر 29 مارچ سے 15 اپریل تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔
کورونا وائرس کے پاکستان پر اثرات:
تجزیہ کاروں کو خدشہ ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس پھیلنے سے بدترین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں جس سے افرادی انکم میں کمی کے امکان کے ساتھ گاڑیوں اور برقی اشیاء کی خریداری ملتوی ہو جائے گی۔
پاکستان نے آج (ہفتے) سے بین الاقوامی فلائٹس اور مغربی بارڈر 15 روز کے لیے بند کر دیے ہیں۔
کورونا وائرس چین کے شہر ووہان میں پھیلنے کے بعد پاکستان نے چین کے ساتھ شمالی سرحد بھی حفاظتی تدابیر کے تحت بند کر دی تھی۔
حبیب بینک لمیٹڈ کے عالمی خزانچی (گلوبل ٹرئیژرر) رشا محی الدین کے مطابق “اس میں کوئی شک نہیں کہ کورونا وائرس کے پاکستان میں پھیلنے سے انسانی جانوں کا ضیاع ہو گا کیونکہ زیادہ تر آبادی ایک دوسری کے ساتھ ساتھ رہتی ہے”۔
رشا محی الدین نے کہا کہ “کورونا وائرس پاکستان میں آہستہ سے پھیلنے کی کچھ وجوہات ہیں۔ حکومت کے حرکت میں آنے کے مطابق معیشت اور برآمدات کے شعبے پر اثرات ہوں گے”۔