اسلام آباد: قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کے ترجمان نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی ہدایات کے مطابق کراچی، اسلام آباد اور لاہور کے ائر پورٹ سے ہی بین الاقوامی پروازیں آپریٹ کی جا سکیں گی۔
ترجمان پی آئی اے کی طرف سے ہفتہ کو جاری اعلامیہ کے مطابق حکومت کی ہدایات کے مد نظر رکھتے ہوئے قومی ائر لائن کی بین الاقوامی پروازیں ان تینوں ائر پورٹس سے چلائی جا رہی ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ جدہ سے پشاور کی پرواز پی کے 736 اب اسلام آباد ائر پورٹ پر لینڈ کرے گی، کراچی سے پشاور کی پرواز پی کے 356 اسلام آباد لینڈ کرے گی۔
ترجمان پی آئی اے نے کہا کہ پشاور سے شارجہ کی پرواز پی کے 257 اسلام آباد ائر پورٹ سے آپریٹ کی جائے گی جبکہ کراچی سے ملتان کی پرواز پی کے 332 لاہور سے آپریٹ کی جارہی ہے، اسی طرح ملتان سے شارجہ کی دوطرفہ پروازیں پی کے 293 اور پی کے 294 لاہور سے آپریٹ کی جائیں گی اور15 مارچ کو شارجہ سے پرواز پی کے 258 اسلام آباد لینڈ کرے گی۔
قومی سلامتی کونسل کی ہدایات کے مطابق پروازوں کی آمد اور روانگی کی یہ ردوبدل کورونا وائرس کے پھیلاو کے سدباب کے تناظر میں کی جارہی ہیں۔
پی آئی اے ہر پرواز کے بعد تمام جہازوں کی ڈس انفیکشن بین الاقوامی معیار کے مطابق کررہا ہے، ترجمان نے کہا کہ اس دشواری کے لئے ادارہ مسافروں سے معذرت خواہ ہے تاہم اس ہنگامی صورتحال میں احتیاط زیادہ ضروری ہے۔
واضح رہے کہ جمعہ کو وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا تھا کہ کورونا وائرس کی صورتحال کے باعث اسلام آباد، لاہور اور کراچی ایئرپورٹ بین الاقوامی پروازوں کے لئے کھلے رہیں گے جبکہ باقی تمام ایئرپورٹس پر بین الاقوامی پروازوں کی آمد و رفت معطل رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ مندرجہ بالا ایئرپورٹس پر ایئر ٹریفک میں اضافے کے پیش نظر مسافروں کی سکریننگ سمیت دیگر سہولیات کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔
غلام سرور خان نے کہا کہ سعودی حکومت نے سعودی عرب میں داخلے اور انخلاءکے لئے 72 گھنٹے کی ڈیڈ لائن مقرر کی تھی جو اتوار رات 12 بجے پوری ہو گی۔
اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز نے ورک پرمٹ ہولڈر اور عمرہ زائرین کو پاکستان لانے کے لئے چھ اضافی پروازوں کا بندوبست کیا ہے جبکہ ساتویں پرواز کا بھی بندوبست کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قومی فضائی کمپنی دیگر نجی ایئر لائنز کی معاونت سے مزید پروازیں سعودی عرب کے لئے چلائے گی تاکہ پاکستان سے سعودی عرب جانے اور سعودی عرب سے وطن واپس آنے والوں کو سعودی حکومت کی مقرر کردہ ڈیڈ لائن سے قبل فضائی سفر کی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس
اس سے قبل جمعہ کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ اور عسکری قیادت نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں کورونا وائرس کی روک تھام سےمتعلق حکمت عملی پرغور کیا گیا اور معاون خصوصی برائے صحت ظفرمرزا نے شرکاء کو صورتحال سے آگاہ کیا۔
تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ
اجلاس کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرکے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی نے ملک بھر کے تعلیمی ادارے 5 اپریل تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، فیصلے کا اطلاق نجی و سرکاری اسکولز، کالجز، جامعات اور مدارس پر ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق 27 مارچ کو دوبارہ مشاورت کی جائے گی اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائےگا۔
مغربی سرحد بند کرنے کا فیصلہ
اجلاس کے بعد وزارت داخلہ کے جاری کردہ نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے فیصلے کی روشنی میں افغانستان اور ایران کے ساتھ پاکستان کا مغربی بارڈر 14 روز کے لیے بند کیا جارہا ہے۔
نوٹی فکیشن کے مطابق یہ فیصلہ تینوں برادر ممالک کے بہترین مفاد میں کیا گیا ہے جس کا اطلاق 16 مارچ سے ہوگا۔
23 مارچ کی تقریبات منسوخ
ذرائع کے مطابق کورونا وائرس کے باعث اس بار یوم پاکستان کے حوالے سے ہونے والی پریڈ بھی منسوخ کر دی گئی ہے۔
کورونا وائرس کے باعث دنیا بھر میں کھیلوں کے ایونٹس اور نمائشیں بھی منسوخ کی جا رہی ہیں، جنوبی کوریا میں ہونے والادنیا کا سب سے بڑا ٹیلی کام میلہ بھی کورونا وائرس کی وجہ سے منسوخکر دیا گیا ہے جب کہ امریکا سمیت کئی ممالک میں بڑے اجتماعات پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال
یاد رہے کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کورونا وائرس کو عالمی وبا قرار دے چکا ہے، پاکستان میں کورونا وائرس مریضوں کی تعداد 29 ہو چکی ہے جن میں سے زیادہ تر کا تعلق کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں سے ہے تاہم اسلام آباد سے دو ، کوئٹہ سے ایک اور گلگت بلتستان سے بھی سے تین مریض سامنے آ چکے ہیں۔
ان 29 میں سے کراچی میں زیرعلاج 2 مریض مکمل طور پر صحتیاب بھی ہو چکے ہیں۔
پاکستان میں کورونا وائرس کا مقامی طور پر منتقل ہونے والا پہلا کیس 13 مارچ کو سامنے آیا جس کی تصدیق کرتے ہوئے وزیر صحت سندھ کی میڈیا کوآرڈینیٹر میران یوسف نے کہا کہ مریض نے بیرونِ ملک کوئی سفر نہیں کیا۔
محکمہ صحت سندھ کے مطابق 52 سالہ شخص 2 روز قبل اسلام آباد سے کراچی پہنچا تھا جس میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔
خیال رہے کہ کورونا وائرس 125 سے زائد ملکوں تک پھیل گیا ہے، دنیا بھر میں ہونے والی اموات کی تعداد5 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔
دنیا بھر میں ایک لاکھ 38 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے،اب تک 70 ہزار سے زائد صحت یاب ہوچکے۔