معاشی سست روی اور مہنگائی کے باعث آٹھ ماہ میں گاڑیوں کی فروخت میں 43 فیصد کمی

679

اسلام آباد: معاشی سست روی اور مہنگائی کے باعث پاکستان میں رواں مالی سال 2020 کے پہلے آٹھ ماہ (جولائی سے فروری) کے دوران گاڑیوں کی فروخت 43 فیصد کم ہو کر 79 ہزار 537 یونٹس تک آ گئی ہے جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران ایک لاکھ چالیس ہزار 462 گاڑیاں فروخت ہوئی تھیں۔ 

سالانہ اعتبار سے فروری 2020 میں گاڑیوں کی فروخت 39.4 فیصد کم ہوئی جبکہ گزشتہ سال فروری میں 17071 یونٹس فروخت ہوئے۔

تاہم ماہانہ بنیادوں پر جنوری 2020 میں گاڑیوں کی فروخت 10095 یونٹس سے بڑھ کر فروری 2020 میں 10345 یونٹس ریکارڈ کی گئی اور 2.47 فیصد اضافہ رہا۔

رواں مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ میں ہنڈا کار کمپنی (سوک اور سٹی) کی فروخت 63 فیصد اور 28760 یونٹس سے کم ہو کر 10665 یونٹس تک رہ گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیے:

پاکستان آٹو موٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کی ’لوکل آٹو موبائل سٹینڈرڈ ‘کی مخالفت

کیا پاکستان الیکٹرک گاڑیوں پر منتقل ہو سکتا ہے؟

تین روزہ پاکستان آٹو شو کا ایکسپو سینٹر میں آغاز، مقامی اور انٹرنیشل کمپنیوں کی شرکت

اسی طرح ٹیوٹا کرولا کی فروخت گزشتہ مالی سال 38248 یونٹس کم ہو کر رواں مالی سال 2020 کے جولائی سے فروری کے دوران 18902 یونٹس ریکارڈ ہوئی، یوں کمپنی کی فروخت میں 50.58 فیصد کمی آئی۔

اسی دوران نئی متعارف ہونے والی سوزوکی آلٹو کی فروخت شروع میں متاثر کن رہی لیکن نئی آلٹو کی فروخت جنوری 2020 میں 9.7 فیصد اور 1794 یونٹس سے کم ہو کر فروری 2020 میں 1620 یونٹس تک آ گئی تھی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here