کراچی: سٹیٹ بینک آف پاکستان کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں ایک ہفتے کے دوران 32 ملین ڈالر اضافہ ہوا ہے جس سے زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ کر 12.8 ارب ڈالر ہو گئے ہیں۔
مرکزی بینک کی جانب سے جاری کردہ 6 مارچ 2020کو ختم ہونے والے ہفتے تک کے اعدادوشمار کے مطابق اس وقت پاکستان کے غیر ملکی زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 18.9 ارب ڈالر (18904.6 ملین ڈالر ) ہو چکے ہیں۔
ملک میں کمرشل بینکوں کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ کاروباری ہفتے کے دوران معمولی کمی دیکھنے میں آئی اور یہ 6151.3 ملین ڈالر سے 6111.5 ملین ڈالر پر آگئے ہیں۔
سٹیٹ بینک آف پاکستا ن نے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے اور کمرشل بینکوں نے کمی کی کوئی خاص وجہ بیان نہیں کی۔
گزشتہ سات ماہ سے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ جاری ہے، جولائی 2019 میں پاکستان کے پاس مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر 15 ارب ڈالر تھے جو نومبر 2019 میں 16 ارب ڈالر سے بڑھ گئے جبکہ جنوری میں 18 ارب ڈالر سے زیادہ ہو گئے۔
واضح رہے کہ رواں مالی سال کے آٹھ ماہ (جولائی تا فروری)کے دوران بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر میں گزشتہ مالی سال کے اتنے ہی عرصہ کی نسبت 5.4 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
جولائی تا فروری سمندر پار پاکستانیوں نے 15126ملین ڈالر (15.1ارب ڈالر) کی رقوم پاکستان بھیجیں جو مالی سال 2018-19 کے ابتدائی آٹھ ماہ (جولائی تا فروری)میں بھیجی جانے والی رقوم 14355 ملین ڈالر سے 770.7 ملین ڈالر زیادہ ہیں، یوں آٹھ ماہ کے دوران ترسیلات زر میں 5.4 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق فروری 2020 میں سمندر پار پاکستانیوں نے 1824.3 ملین ڈالر وطن میں بھجوائے جو کہ فروری 2019ء میں بھجوائے گئے 1581.8 ملین ڈالر سے 242.5 ملین ڈالر زیادہ ہیں، یوں سالانہ بنیادوں پر ترسیلات زر میں 15.3 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔
تاہم ماہانہ بنیادوں پر ترسیلات زر میں 4.4 فیصد کمی دیکھی گئی ہے، فروری 2020 میں جنوری کی نسبت پاکستان کو کم ترسیلات زر موصول ہوئیں اور یہ رجحان عالمی سطح پر بھی دیکھا گیا کیونکہ فروری میں زیادہ تر ممالک کی ترسیلات زر میں کمی آئی۔
فروری میں سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے 421.96 ملین ڈالر، متحدہ عرب امارات سے 387.1ملین ڈالر، امریکا سے 333.5 ملین ڈالر اور برطانیہ سے 253.5 ملین ڈالر بھجوائے یوں جنوری 2020ء کی نسبت فروری میں سعودی عرب سے ترسیلات زر میں 2.6 فیصد، متحدہ عرب امارات سے 2.1 فیصد، امریکا سے 0.5 فیصد اور برطانیہ سے 15.2 فیصد کمی ہوئی ہے۔