لندن: کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی معاشی صورتحال کے باعث برطانیہ نے ملک میں شرح سود میں کمی لانے کے لیے 30 ارب پاؤنڈ کے امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے۔
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی کابینہ کے وزیر خزانہ رشی سونک (Rishi Sunak) نے کہا ہے کہ کورونا وائرس پھیلنے سے معیشت کو سنگین صورتحال کا سامنا ہے، سالانہ بجٹ تقریر کے دوران سونک نے کہا کہ سپلائی چین پوری دنیا میں متاثر ہو رہی ہے۔
معاشی حالات پر بات کرتے انہوں نے کہا کہ ’’میں وہ سب کچھ کروں گا جس سے معیشت بہتر ہو۔‘‘
انہوں نے کمپنیوں کو مالی مسائل میں مدد فراہم کرنے کے لیے ایک پیکج اور چھوٹی کمپنیوں کو ایک سال کے دورانیے کے لیے پراپرٹی ٹیکس میں چھوٹ دینے کا اعلان بھی کیا۔
وزیرخزانہ نے برطانوی پارلیمان میں بتایا کہ برطانوی نظامِ صحت اور دیگر صحت کے اداروں کو کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے 5 ارب پاؤنڈ کے زائد فنڈز دیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیے:
برطانیہ کے یورپی یونین سے محدود تجارتی معاہدے کے خدشات، پائونڈ کی قدر میں کمی
کورونا وائرس عالمی معیشت کو دو کھرب ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے: اقوامِ متحدہ
دوسری طرف وزیراعظم بورس جانسن کو امید تھی کہ وہ اپنے حلقوں میں ٹیکس کی مد میں حاصل ہونے والی رقوم کو پسماندہ علاقوں میں خرچ کریں گے لیکن طبی افسران نے کورونا وائرس کے کیسز بڑھنے کے خطرات سے خبردار کیا تھا جس کی وجہ سے وزیرخزانہ کو ترجیحی بنیادوں پر فنڈز استعمال کرنا پڑیں گے۔
بینک آف انگلینڈ کی شرح سود میں کمی:
عالمی سٹاک منڈیاں گرنے اور برطانیہ کی معیشت سست روی کا شکار ہونے کی وجہ سے بینک آف انگلینڈ نے شرح سود میں 0.50 فیصد کٹوتی کی تھی۔ برطانوی بینک نے سستے کریڈٹ کا ایک نیا منصوبہ متعارف کرایا اور بینکوں کو خصوصی مراعات دیتے ہوئے خصوصی سرمائے کو کم کیا تھا۔
گورنر مارک کارنی (Mark Carney) نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ یہ برطانوی بینک کا ایک بڑا پیکیج ہے، برطانوی بینک حکومت کے ساتھ معاشی معاملات بہتر کرنے کے لیے رابطے میں تھا۔
یہ بھی پڑھیے: