لاہور: عالمی منڈی میں 29 سال بعد پیٹرول کی قیمتوں میں بڑے پیمانے پر کمی سے ملک میں پیٹرول کی قیمت 20 سے 25 روپے کم ہونے کا امکان ہے، سعودی عرب اور روس کے درمیان تیل کی قیمتوں میں جنگ کے باوجود سرمایہ کاروں نے ممکنہ معاشی محرکات پر نظریں جما دی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے پیٹرولیم ندیم بابر نے کہا ہے کہ عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باعث پاکستان کی معیشت کو فائدہ ہو گا، ملک میں عام آدمی کےلیے مہنگائی کے مسائل میں کمی بھی ہو گی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے متعلقہ افسران کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیتموں میں کمی کی جامع حکمت عملی بنانے کی ہدایت کی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں مشیر پیٹرولیم نے کہا کہ پاکستان کی آئل ریفائنری سیکٹر کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے جبکہ ماہرین کہتے ہیں کہ تیل کی قیمتیں کم ہونے سے 2.8ارب ڈالر تک پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر بہترہوں گے جو کہ موجودہ جاری کھاتوں کے خسارہ کا نصف بنتا ہے۔
1991 کی خلیجی جنگ کے بعد عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں کم ترین سطح پر آگئیں ہیں، امریکی خام تیل کی قیمت 31 فیصد کمی کے بعد 28 ڈالر 56 سینٹ فی بیرل ہو گئی ہے۔ برطانوی خام تیل 29 فیصد کمی کے بعد 32 ڈالر اکیس سینٹ فی بیرل پر فروخت ہو رہا ہے۔
اوپیک اجلاس میں روس نے تیل کی یومیہ پیداوار میں کمی سے انکار کر دیا تھا۔ سعودی عرب نے تیل کی قیمتیں نیچے گرائیں جس کے بعد عالمی منڈی میں قیمتوں میں بڑی کمی آئی ہے۔