اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے پاکستان میں کورونا وائرس کے حوالے سے حفاظتی اقدامات کا جائزہ لیا اور سرجیکل ماسک، فیس شیلڈ، گلووز ، لباس وغیرہ کی برآمد پرپابندی عائد کردی جبکہ آئندہ موسم گرما میں ڈینگی بخار کے خطرے کے پیش نظر ادویات بھارت سے درآمد کرنے کی تجویز مسترد کردی، چینی بحران کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی کو کمیشن آف انکوائری کے اختیارات تفویض کردئیے گئے ، وزیر اعظم نے مشیر خزانہ کو ہڑتالی ملازمین سے مذاکرات کرنے کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیراعظم کی معاون خصوصی اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کابینہ نے وفاقی ملازمین کی جانب سے تنخواہوں میں اضافے کے مطالبے کا بھی جائزہ لیا۔
کابینہ کو بتایا گیا کہ صوبائی حکومتوں کی جانب سے روایت کے برعکس ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا جس سے صوبائی اور وفاقی سطح پر تنخواہوں میں فرق پایا جاتا ہے تاہم سرکاری ملازمین کے لئے اپنے مطالبات پیش کرنے کا ایک طریقہ قانون میں درج ہے جس کی پاسداری نہایت ضروری ہے۔
کابینہ کو چین میں موجود پاکستانی طلبا کے والدین کے تحفظات اور عدالت کے احکامات کی روشنی میں معاونین خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا اور سید ذوالفقار عباس بخاری کی والدین سے ملاقات اور اس حوالے سے اٹھائے جانے والے دیگر اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
