’سی پیک کا دوسرا مرحلہ فائنلائز کردیا ہے‘

661

اسلام آباد :  وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ 18 ماہ کی محنت سے روپیہ مستحکم ہوا، فروری میں سالانہ بنیادوں پر برآمدات میں 13.6فیصد اضافہ ہواہے، سی پیک پاکستان کو چین اور وسطی ایشیا کی منڈیوں تک رسائی دے گا، اس سے پاکستان کو آنے والے سالوں میں مدد ملے گی، حکومت نے معاشی استحکام کیلئے بروقت اقدامات کئے ہیں، ہم صنعتی شعبے میں تعاون ، پیداواری صلاحیت میں اضافے اور جوائنٹ ونچرز کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرمایہ کاری بورڈ کے زیر اہتمام سی پیک اقتصادی زونز کے حوالے سے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر پاکستان میں چین کے سفیر یائو جنگ نے بھی خطاب کیا۔

 مشیر تجارت نے کہاکہ سی پیک کے اگلے مرحلے میں زرعی تعاون کو بھی شامل کیا گیا ہے، اس میں کمرشل تعاون بھی شامل ہے، زرعی شعبے میں سرمایہ کاری کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

کیا پاکستان سی پیک میں امریکا کو شامل کرنے جا رہا ہے؟

وقت کے ساتھ نجی شعبے کو بھی سی پیک منصوبوں میں شامل کیا جائے گا: اسد عمر

پاکستان اور چین نے 5 سالوں کے دوران سی پیک کے 32 منصوبے مکمل کر لیے

انہوں نے کہا کہ سی پیک پاکستان کے مفاد میں ہے، پاکستان میں توانائی کا بحران تھا،چین کی مدد سے اس پر قابو پایا،اب وقت صنعت، زراعت میں تعاون بڑھانے کا ہے، ریلوے میں بھی چین سے تعاون کے خواہاں ہیں۔ سی پیک بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کا حصہ ہے۔

 ان کا کہنا تھا کہ اس عرصے میں دیگر ممالک کی برآمدات میں کمی ہوئی مگر پاکستان میں اضافہ ہوا۔معیشت میں استحکام آیا ہے، عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں کم ہوئی ہیں،اس سے جاری خسارے میں مزید کمی آئے گی، چھوٹے کاروباروں کو فروغ دیا جارہا ہے،سرمایہ کاروں کو پرکشش مراعات دے رہے ہیں۔

مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ ٹیکسٹائل سمیت متعدد شعبوں میں سرمایہ کاری آرہی ہے، ٹیکسٹائل شعبے کا مسئلہ منڈی نہیں بلکہ استعداد ہے،ہمیں مارکیٹ تک رسائی مل گئی ہے،یورپ سے جی ایس پلس کو توسیع ملی ہے، اس سے ترقی کے خاطر خواہ مواقع ملے ہیں،یہ سنہری موقع ہے اس کو ضائع نہیں کرنا چاہئے۔

پاکستان میں چین کے سفیر سی پیک کے حوالےسے منعقدہ سیمینار سے خطاب کر رہے ہیں ، فوٹو: اے پی پی

 انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت ویژنری ہے،اس ڈائریکشن اور وژن سے چینی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے، پاکستان کی معیشت میں استحکام آیا ہے،اس استحکام کے مثبت نتائج رونما ہونگے۔ سرمایہ کاری بورڈ سے مل کر چین پاکستان میں ایس ای سیز میں سرمایہ کاری کررہا ہے۔

چین کے صنعتکار پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے میں خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں، ہم ایس ای سیز میں دیگر ممالک کی سرمایہ کاری کو بھی خیر مقدم کرتے ہیں، گزشتہ چھ ماہ میں ٹائر، بس، ٹرک سازی اور ٹیکسٹائل کے شعبے میں متعدد مشترکہ منصوبے شروع ہوئے ہیں، چین پر اعتماد ہے کہ پاکستانی معیشت تیزی سے ترقی کرے گی۔

چین کے سفیر کا خطاب:

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں چین کے سفیر یائو جنگ نے کہا کہ سی پیک کا دوسرا مرحلہ فائنلائز کردیا ہے، ہم صنعتی شعبے میں تعاون، پیداواری صلاحیت میں اضافے اور مشترکہ منصوبوںکی حوصلہ افزائی کررہے ہیں، اس مرحلے میں زرعی تعاون کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

چینی سفیر نے کہاکہ زرعی شعبے میں سرمایہ کاری کی جائے گی، دوسرے مرحلے میں سماجی تعاون پر بھی شامل کیا گیا ہے، فنی تربیت میں تعاون، چوتھی توجہ سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبہ کے علاوہ جدید ٹیکنالوجی، اپلائیڈ ٹیکنالوجی اور مینوفیکچررز میں تعاون بڑھایا جائے گا۔ ایس سی ایز مشترکہ سرمایہ کاری اور تعاون میں خصوصی اہمیت رکھتے ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here