واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے 8.3 ارب ڈالر کے ایمرجنسی پیکیج پر دستخط کردئیے ہیں جسے امریکی کانگرس نے اس بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے گزشتہ ہفتے منظور کیا تھا۔
امریکی سینیٹ نے ایوانِ نمائندگان کی طرف سے اسی طرح کی کل جماعتی منظوری کے بعد جمعرات کو اس پیکیج منظور کیا۔
دونوں سینیٹ اور ایوان کے پینل بات چیت کے ذریعے اس نتیجے پر پہنچے کہ اس رقم کو وفاقی صحت عامہ محکموں کو ویکسین، جانچ اور بہتر علاج کے لئے مہیا کرایا جائے گا ۔
وائرس سے نمٹنے میں ناکامی پر قائم مقام چیف آف اسٹاف عہدے سے برطرف
دوسری جانب امریکی صدر نے ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال پر قابو پانے میں ناکامی پر اپنے قائم مقام چیف آف اسٹاف کو عہدے سے ہٹادیا۔
کورونا وائرس کو لے کر حکومتی اقدامات کو دیکھنے کے لیے امریکی نائب صدر مائیک پینس کی نامزدگی سے قبل ٹرمپ کے قائم مقام چیف آف اسٹاف مک ملوینے کورونا وائرس کی صورتحال کے معاملات دیکھ رہے تھے اور انہیں صورتحال پر قابو نہ پانے کی وجہ سے تنقید کا سامنا تھا۔
امریکی صدر نے ٹوئٹر کے ذریعے مک ملوینے کی تبدیلی کی اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ ان کی جگہ اب شمالی کیرولینا سے تعلق رکھنے والی سیاسی شخصیت مارک میڈوس کو تعینات کیا گیا ہے جب کہ مک ملوینے شمالی آئرلینڈ میں امریکی نمائندہ خصوصی کی حیثیت سے کام کریں گے۔
عرب میڈیا کے مطابق مارک میڈوس کے حوالے سے گزشتہ کچھ عرصے سے خبریں زیرگردش تھیں اور انہوں نے اپنی نشست پر دوبارہ انتخابات نہ لڑنے کا بھی اعلان کیا تھا۔
مارک میڈوس ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ان کے چوتھے چیف آف اسٹاف ہوں گے۔
اس سے قبل ٹرمپ نے کورونا وائرس کے حوالے سے ایک اجلاس کے دوران کہا تھا کہ ’میں اس وائرس سے اتنا محتاط ہو گیا ہوں کہ ہفتوں سے اپنا چہرہ چھو کر نہیں دیکھا‘۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تسلیم کیا ہے کہ کورونا وائرس سے امریکی معیشت کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ میں اب تک اس وائرس سے 12 اموات ہو چکی ہیں اور یہ کم از کم 15 ریاستوں میں پھیل چکا ہے ، تقریبا 180 سے زائد لوگ اس سے متاثر ہیں ۔