اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت (ایف اے او)نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ٹڈی دل کے حالیہ حملوں کے باعث سندھ اور پنجاب میں زیادہ گندم پیدا کرنے والے علاقوں میں پیداوار میں کمی کا خدشہ ہے۔
رواں سال کے ربیع سیزن کیلئے حکومت نے گندم کا 27.03 ملین ٹن کا ہدف مقرر کیا ہے تاہم ایف اے او کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں گندم کی پیداوار ہدف سے کم یعنی 25.2 ملین ٹن رہنے کی توقع ہے۔
گزشتہ سال ناموزوں موسمی حالات کے باعث پاکستان میں 1.5 ملین ٹن گندم کی پیداوار ضائع ہو گئی تھی۔
زرعی ماہر نوید عصمت کہتے ہیں کہ تیز اور مسلسل بارشوں اور ہوا میں نمی کے زیادہ تناسب کے باعث گندم کی فصل خراب ہو سکتی ہے۔ کسانوں کو ضروری اقدامات کی ہدایت کی ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال کے آغاز میں پاکستان کے کئی شہروں میں آٹے کے بحران نے سر اٹھا لیا تھا ، آٹے کی قیمت 70 روپے فی کلو گرام ہونے پر جنوری میں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دی تھی جو مارچ کے آخر میں پاکستان پہنچے گی۔