کراچی: سٹیٹ بینک آف پاکستان کے موجود غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 166 ملین ڈالر اضافے سے 12.8 ارب ڈالر ہو گئے ہیں۔
مرکزی بینک کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق 28 فروری کو ختم ہونے والے کاورباری ہفتے تک سٹیٹ بینک کے پاس غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 166 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد سٹیٹ بینک پاس زرمبادلہ کے ذخائر 12757 ملین ڈالر ہو گئےہیں ، یوں پاکستان کے مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر 18.8 ارب ڈالر ہو گئے ہیں۔
ملک میں کمرشل بینکوں کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ کاروباری ہفتے کے دوران معمولی کمی دیکھنے میں آئی اور یہ 6151.3 ملین ڈالر سے 6111.5 ملین ڈالر پر آگئے ہیں۔
سٹیٹ بینک آف پاکستا ن نے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے اور کمرشل بینکوں نے کمی کی کوئی خاص وجہ بیان نہیں کی۔
گزشتہ سات ماہ سے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ جاری ہے، جولائی 2019 میں پاکستان کے پاس مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر 15 ارب ڈالر تھے جو نومبر 2019 میں 16 ارب ڈالر سے بڑھ گئے جبکہ جنوری میں 18 ارب ڈالر سے زیادہ ہو گئے۔
واضح رہے کہ رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ کے دوران پاکستان میں کی جانے والی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری(ایف ڈی آئی) میں 66 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
سٹیٹ بینک کے اعدادوشمار کے مطابق جاری مالی سال کے ابتدائی سات ماہ (جولائی تاجنوری2019-20ء)کے دوران ایف ڈی آئی کی مد میں1.564 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی ہے جبکہ گزشتہ مالی سال میں جولائی تا جنوری 2018-19ءکے دوران ملک میں943.6 ملین ڈالر کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی گئی تھی۔
اسی طرح رواں مالی سال کے ابتدائی سات ماہ (جولائی سے جنوری)کے دوران بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر میں گزشتہ مالی سال کی اتنی ہی مدت کی نسبت 4.1 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
رواں مالی سال کے دوران جولائی سے جنوری تک بیرونی ترسیلات زر 13.30 ارب ڈالر رہیں جبکہ مالی سال 2018-19ء کے دوران جولائی سے جنوری تک ترسیلات زر کا حجم 12.74 ارب ڈالر تھا ، یوں رواں مالی سال کےسات ماہ میں بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں نے 4.1 فیصد زیادہ رقوم پاکستان بھیجیں۔