اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے انسداد بے نامی زون III نے اربوں روپے مالیت کی ایک اور بے نامی جائیداد کی نشاندہی کی ہے جو کراچی کے مہنگے ترین علاقے میں ہے۔
ذرائع نے کہا ہے کہ انسداد بے نامی زون III کراچی نے کہا ہے کہ یہ دو بے نامی پلاٹ کراچی کی طارق روڈ پر واقع ہیں اور محمد یسین اور کاشف حسین نامی بے نامی داروں کو نوٹسز بھی جاری کر دیے گئے ہیں۔
انسداد بے نامی زون III کے پاس یہ ماننے کے لیے معقول وجہ ہے کہ پلاٹ نمبر 167C اور 168C کمرشل ایریا بلاک نمبر 2 پی ای سی ایچ ایس بے نامی پراپرٹی ہے۔
انسداد بے نامی زون III کے حکام یہ کہتے ہیں کہ یہ جائیداد پوری سماعت کے دوران ممکنہ طور پراس لیے نظرانداز ہوئی تاکہ بے نامی جائیداد کے معاملے سے قانونی طور پر پیش آیا جا سکے۔
بے نامی ٹرانزیکشن پروہیبیشن ایکٹ 2017 کے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ایف بی آر نے عارضی طور پر اراضی پلاٹ نمبر 167C اور 168C کمرشل ایریا بلاک نمبر 2، پی ای سی ایچ ایس کو اس معاملے سے منسلک کر دیا ہے۔
یہ جائیداد اس تک وقت منسلک رہے گی تاوقتیکہ بے نامی ٹرانزیکشنز ایڈجوڈیکیٹنگ اتھارٹی اسلام آباد کی جانب سے ہدایات موصول نہیں ہو جاتیں اور محمد یاسین اور کاشف حسن یا کسی اور کو غیرمنقولہ جائیداد کی منتقلی یا اس حوالے سے کسی بھی تبدیلی کے حوالے سے مزید احکامات موصول نہیں ہو جاتے۔
یہ ذکر کرنا ضروری ہے کہ انسداد بے نامی انیشو ایٹیو زون III نے اب تک 101 بے نامی اثاثوں کو آپس میں منسلک کیا ہے جن میں مجموعی طور پر 14 ارب روپے کی جائیدادیں اور شیئرز شامل ہیں۔ پاکستان میں تین انسداد بے نامی انیشو ایٹیو زونز نے پاکستان بھر میں 146 اثاثوں کو آپس میں منسلک کیا ہے جن کی مالیت 31 ارب روپے بنتی ہے۔