آئی ایم ایف کا کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے 50 ارب ڈالر فراہم کرنے کا اعلان

749

لاہور: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ نے کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے ملکوں کی مدد کے لیے 50 ارب ڈالرز کے فنڈز جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ادارے نے پہلے ہی خبردار کیا ہے کہ اس وبا کے باعث عالمی معاشی شرح نمو گزشتہ برس کی سطح سے کم ہو چکی ہے۔

ہنگامی اقدامات اس وقت کیے گئے ہیں جب  کورونا وائرس چین کی حدود سے نکل کر دنیا کے 70 سے زیادہ ملکوں میں پھیل چکا ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: حکومت نے عوام کو باخبر رکھنے کیلئے ویب پورٹل متعارف کرادیا

آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ وہ یہ رقم غریب اور درمیانی آمدن والے ملکوں کے لیے جاری کر رہا ہے جہاں اس وبا سے نمٹنے کے لیے صحت کا نظام اس قابل نہیں ہے۔

اس کے ساتھ ہی آئی ایم ایف نے یہ بھی کہا ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلائو کے باعث رواں برس مضبوط معاشی شرح نمو کی امید دم توڑ گئی ہے اور 2020 میں 2008 کے معاشی بحران کے بعد شرح نمو کم ترین رہنے کا خدشہ ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس، دنیا کا ہر خطہ متاثر، کھربوں ڈوب گئے

لیکن آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹینا جارجیوا نے خبردار کیا ہے کہ یہ پیشگوئی کرنا مشکل ہے کہ اس وبا کے اثرات کس قدر گہرے ہوں گے؛ عالمی شرح نمو 2020 میں گزشتہ برس کی سطح سے کم ہو گی لیکن یہ کس قدر کم ہو گی اور اس کے اثرات کتنا عرصہ برقرار رہیں گے، اس بارے میں کوئی بھی پیشگوئی کرنا مشکل ہو گا۔

انہوں نے اس بارے میں تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا کہ آیا صحت کا بڑھتا ہوا بحران عالمی معیشت کو مالی بحران میں تبدیل کر سکتا ہے یا نہیں۔

یہ عالمی معاشی اداروں، عالمی حکومتوں اور مرکزی بنکوں کی جانب سے کیا جانے والا حالیہ ترین اقدام ہے جس کا مقصد معیشتوں کو وبا کے اثرات سے بچانا ہے۔

امریکی کے سنٹرل بنک نے بھی کورونا وائرس کے معیشت پر اثرات کے حوالے سے بڑھتی ہوئی تشویش کے پیش نظر سود کی شرح کو کم کر دیا ہے۔

قبل ازیں، کچھ لمحات قبل ہی آسٹریلیا اور ملائشیا نے کورونا وائرس کی وبا کے باعث شرح سود میں کمی کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی جی سیون ممالک کے وزرائے خزانہ نے تمام موزوں پالیسی ٹولز استعمال کرنے کا عہد کیا ہے تاکہ کورونا وائرس کے معیشت پر ہونے والے ممکنہ اثرات پر قابو پایا جا سکے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس کا خوف: موبائل ورلڈ کانگریس کے بعدگیم ڈیویلپرز کانفرنس اور جنیوا انٹرنیشنل موٹرز شو بھی منسوخ

اسی ہفتے عالمی بنک نے بھی ان ترقی پذیر ملکوں کو 12 ارب ڈالر امداد دینے کا اعلان کیا ہے جو کورونا وائرس کی لپیٹ میں آ چکے ہیں۔ ہنگامی پیکیج میں کم شرح سود کے حامل قرضے، گرانٹس اور تکنیکی معاونت شامل ہے۔

ورلڈ بنک کے گروپ پریذیڈنٹ ڈیوڈ مالپاس نے کہا ہے، ہم درحقیقت یہ کوشش کر رہے ہیں کہ وبا کے اثرات کو کم کیا جائے۔

برطانیہ میں بھی یہ امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ بنک آف انگلینڈ جلد شرح سود میں کمی کر سکتا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here