اسلام آباد : وفاقی وزیر منصوبہ بندی ،ترقی ،اصلاحات اسد عمر نے کہاہے کہ گزشتہ چھے سالوں کی نسبت موجودہ مالی سال میں ترقیاتی اخراجات کے استعمال میں ریکارڈ اضافہ ہواہے ،سال کے پہلے 5 ماہ میں 87 ارب اور پچھلے صرف 3 ماہ میں 185 ارب روپے ترقیاتی کاموں پر خرچ ہوئے ہیں۔
بدھ کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اپنے ٹویٹ میں اسد عمر نے کہاکہ موجودہ مالی سال کے پہلے8 مہینوں میں ترقیاتی اخراجات کا استعمال 39 فیصد رہا ، ماضی میں اس دورانیے میں فنڈز کا استعمال زیادہ سے زیادہ 32 فیصد تھا ۔
اسد عمر نے کہاکہ یہ گزشتہ 6 سالوں کے دورانیہ کا سب سے زیادہ تناسب ہے ،پشاور ، کراچی موٹروے منصوبہ 99 فیصد مکمل ہو چکا ہے ،اس مالی سال 17.7 ارب روپے پشاور ، کراچی موٹروے منصوبے پر خرچ ہوئے ۔
بعد ازاں نسٹ یونیورسٹی میں نالج اکانومی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ پاکستان کی ترقی میں نئی ٹیکنالوجی کا اہم کردار ہوگا،جامعات میں ریسرچ کا محور پاکستان کے مسائل کا حل ہونا چاہیے، انجینرنگ یونیورسٹیز کی استعداد کار بڑھانے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر چیئرمین ٹاسک فورس نالج اکانومی ڈاکٹر عطاءالرحمن کے علاوہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے ڈیجیٹل پاکستان تانیہ ایدریس بھی شریک تھے۔
وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ تعلیمی اداروں کو مزید زوال پذیر نہیں ہونے دیں گے، پاکستان کے مستقبل میں سرمایہ کاری کررہے ہیں۔
اسد عمر نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے اعلیٰ تعلیمی ترقیاتی بجٹ میں دو گنا اضافہ کیا ہے، ہمارے دور میں تعلیم کا ترقیاتی بجٹ 21 ارب سے 29 ارب تک بڑھایا گیا، تعلیمی ترقیاتی بجٹ میں تحریک انصاف نے ریکارڈ اضافہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ تعلیمی پی ایس ڈی پی میں تحریک انصاف کے پہلے سال میں 14 فیصد اضافہ کیا گیا، ترقیاتی بجٹ کم کرنے کا غلط تاثر پھیلایا گیا۔
’جو ٹیکنالوجی دنیا میں ختم ، وہ پاکستان میں اب بھی زیر استعمال ہے ‘
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے ڈیجیٹل پاکستان تانیہ ایدرس نے کہا کہ پاکستان میں 8ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ضائع ہورہی ہے، ڈیجیٹل پاکستان کا مقصد ہر پاکستانی معاشی طور پر آزاد کرنا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کو ان مسائل کا سامنا ہے جس کا سامنا دنیا کے دیگر ممالک کررہے ہیں لیکن ان ممالک میں ایسے مسائل کو حل بھی کیا جاتا ہے۔
تانیہ ایدروس نے کہاکہ آج پاکستان میں 25لاکھ ہائوس ہولڈ رزتک انٹرنیٹ کی رسائی ہے، جو ٹیکنالوجی دنیا میں ختم ہورہی ہے وہ اب بھی لوگ پاکستان میں استعمال کررہے ہیں، انٹرنیٹ صرف تفریح کیلئے استعمال نہ کیا جائے بلکہ اس سے اپنی معاشی ضروریات کو پورا کیا جائے۔