ویب ڈیسک: امریکہ کی جانب سے لگائی گئی پابندیوں اور گوگل سروسز سے محرومی کے اعلان نے چین کی ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے کو اپنا سرچ انجن لانے پر مجبور کردیا ہے۔
حال ہی میں چینی کمپنی کی جانب سے اپنا ایپ اسٹور بھی متعارف کرایا گیا ہے جو کہ گوگل پلے اسٹور کے لیے کسی بڑے چیلنج سے کم نہیں۔
معروف جریدے فوربس کے مطابق گزشتہ دنوں یہ خبر سامنے آئی ہے کہ ہواوے اپنا سرچ انجن بھی متعارف کرانے جا رہی ہے اور جلد ہی اسے ہواوے کے نظام کا حصہ بنا دیا جائے گا۔
یہ اضافہ دنیا کے سب سے بڑے گوگل سرچ انجن کیلئے بڑا خطرہ ہوگا کیونکہ ہواوے دنیا کی دوسری بڑی سمارٹ فون کمپنی ہے اور کروڑو ں افراد اسکی ڈئوائسز استعمال کرتے ہیں۔
ایکس ڈی اے ڈویلپرز کی جانب سے ہواوے سرچ کو ٹیسٹ کرکے بتایا گیا کہ یہ ایک بنیادی سرچ ایپ ہے جو مطلوبہ معلومات یعنی ویڈیوز یا تصاویر سرچ کرنے میں مدد دیتی ہے۔
خیال رہے کہ ہواوے نے حال ہی میں اپنی ’ایپ گیلری‘ متعارف کرائی تھی جو کہ مقبول ترین پلے اسٹور اور ایپل اسٹور کے بعد تیسری سب سے بڑی ایپ گیلری ہے۔
واضح رہے کہ امریکی حکومت کی پابندیوں کے باعث ہواوے کے نئے اسمارٹ فونز پر گوگل کی ایپلی کیشنز اور سروسز دستیاب نہیں تھیں۔