گوگل سروسز کا توڑ، ہواوے اپنا سرچ انجن لائے گی

703

ویب ڈیسک: امریکہ کی جانب سے لگائی گئی پابندیوں اور گوگل سروسز سے محرومی کے اعلان نے چین کی ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے کو اپنا سرچ انجن لانے پر مجبور کردیا ہے۔

گزشتہ ماہ گوگل نے اعلان کیا تھا کہ جولائی 2019 کے بعد آنے والے ہواوے سمارٹ فونز پر جلد ہی گوگل کی تمام سروسز بشمول جی میل، یوٹیوب و دیگر بند کردی جائیں گی۔

ہواوے اپنے نئے فلیگ شپ فونز پی 40 اور پی 40 پرو رواں ماہ متعارف کرانے جارہی ہے تاہم یہ گوگل سروسز اور ایپس سے محروم ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیے:

ہواوے امریکہ میں مصنوعات فروخت کا حق رکھنے کے حوالے سے مقدمہ ہار گئی

ہواوے نے اپنی عالمی پے منٹ سروس ’’ہواوے پے‘‘ پاکستان میں متعارف کرادی

امریکی پابندیاں، ہواوے کی آمدنی میں 10 ارب ڈالرز کمی کا امکان

حال ہی میں چینی کمپنی کی جانب سے اپنا ایپ اسٹور بھی متعارف کرایا گیا ہے جو کہ گوگل پلے اسٹور کے لیے کسی بڑے چیلنج  سے کم نہیں۔

Image result for huawei search engine
فوٹو: گوگل

معروف جریدے فوربس کے مطابق گزشتہ دنوں یہ خبر سامنے آئی ہے کہ ہواوے اپنا سرچ انجن بھی متعارف کرانے جا رہی ہے اور جلد ہی اسے ہواوے کے نظام کا حصہ بنا دیا جائے گا۔

یہ اضافہ دنیا کے سب سے بڑے گوگل سرچ انجن کیلئے بڑا خطرہ ہوگا کیونکہ ہواوے دنیا کی دوسری بڑی سمارٹ فون کمپنی ہے اور کروڑو ں افراد اسکی ڈئوائسز استعمال کرتے ہیں۔

ایکس ڈی اے ڈویلپرز کی جانب سے ہواوے سرچ کو ٹیسٹ کرکے بتایا گیا کہ یہ ایک بنیادی سرچ ایپ ہے جو مطلوبہ معلومات یعنی ویڈیوز یا تصاویر سرچ کرنے میں مدد دیتی ہے۔

خیال رہے کہ ہواوے نے حال ہی میں اپنی ’ایپ گیلری‘ متعارف کرائی تھی جو کہ مقبول ترین پلے اسٹور اور ایپل اسٹور کے بعد تیسری سب سے بڑی ایپ گیلری ہے۔

واضح رہے کہ امریکی حکومت کی پابندیوں کے باعث ہواوے کے نئے اسمارٹ فونز پر گوگل کی ایپلی کیشنز اور سروسز دستیاب نہیں تھیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here