فیصل آباد: وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ ملک کی معاشی ترقی میں کردار ادا کرنے کے لیے ریلوے کومنافع بخش بنائیں گے اور 2020ء ریلوے کی ترقی کا سال ہے۔
جمعہ کو فیصل آباد ڈرائی پورٹ میں چشتیاں لوجسٹک کول ٹرمینل کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں وزیر ریلوے نے کہا کہ یہ ٹرمینل 10 ملین روپے کی آمدن دینے کے ساتھ بجلی گھروں کےلیے کوئلے کی اَن لوڈنگ میں بغیر کسی رکاوٹ کے مدد فراہم کرے گا۔
شیخ رشید نے کہا کہ اس منصوبے کے تحت 125 ٹن کوئلہ صرف 25 منٹ کے دورانیے میں اَن لوڈ کیا جائے گا اور مستقبل میں کوئلے کو اَن لوڈ کرنے کے دورانیے کو مزید 15 منٹ تک کم کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے مختلف مقامات پر پانچ ٹرمینلز قائم کیے جائیں گے جو کوئلے کے بجلی گھروں میں کوئلے کی دستیابی کو یقینی بنانے کے ساتھ نجی شعبوں کی ضروریات بھی پوری کریں گے۔
لاہور سے گجرانوالہ شٹل ٹرین 24 فروری کو چلائی جائے گی: وزیر ریلوے شیخ رشید
ریلوے پاکستان کا کرپٹ ترین ادارہ: سپریم کورٹ، وزیر ریلوے اور اعلیٰ حکام کو عدالت پیش ہونے کا حکم
ترکی ریلویز کے ساتھ ٹیکنالوجی انفراسٹکچربہتر کرنے کے لیے معاہدے کیے ہیں: وزیر ریلوے
وزیر ریلوے نے کہا کہ مال گاڑیایوں کے شعبے کو ابھی تک ٹھیک طرح سے بروئے کار نہیں لایا گیا جس سے پاکستان ریلوے کو منافع بخش ادارہ بنایا جا سکتا ہے، فیصل آباد کےلیے ایک مال گاڑی پہلے سے مختص کی جاچکی ہے جبکہ اس کی تعداد مقامی صنعتوں اور درآمد کنندگان کی طلب کے پیشِ نظر اضافہ کیا جا سکے گا۔
انہوں نے حالیہ پھیلنے والے کرونا وائرس سے متعلق کہا کہ اس جان لیوہ مرض سے عالمی معیشت سست روی کا شکار ہو چکی ہے لیکن حکومت پاکستان ریلوے کو کرونا وائرس کے تباہ کن اثرات سے محفوظ بنانے کی کوششیں کر رہی ہے۔
علاوہ ازیں ریلوے ہیڈکوارٹرز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ ریلوے ٹریک پر پھاٹک بنانا صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے، پنجاب اور سندھ کے وزرائے اعلیٰ سے کہوں گا ریلوے ٹریک پر پھاٹک بنانے کیلئے فنڈز فراہم کریں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز روہڑی کے قریب پاکستان ایکسپریس ٹرین مسافر کوچ سے ٹکرا گئی تھی، جس کے نتیجے میں 20 افراد جاں بحق اور 8 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان ایکسپریس کراچی سے راولپنڈی جارہی تھی۔ کندھرا پھاٹک کھلا ہونے کے دوران مسافر کوچ نے ریلوے کراسنگ عبور کرنے کی کوشش کی اور ٹرین کی زد میں آگئی۔
۔