نیویارک، ٹوکیو: امریکی ٹیکنالوجی کمپنی مائیکروسافٹ نے رواں سہ ماہی کے دوران اپنی آمدن میں کمی کا امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے عالمی سطح پر ونڈوز سافٹ وئیر سمیت دیگر مصنوعات کی فروخت میں کمی آئی ہے ۔
مائیکروسافٹ کا کہناہے کہ اسے ونڈوز کے لائسنس جاری کرکے ہی بنیادی آمدن ہوتی ہے، اور پارٹنر کمپنیوں کے پروڈکشن پلانٹس کی جزوی بندش کا منفی اثر براہ راست مائیکروسافٹ کی آمدن پر پڑتا ہے۔
امریکی کمپنی کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ اگرچہ اسکی ونڈوز سمیت دیگر مصنوعات کی طلب برقرار ہے اورکرونا وائرس کی وجہ سے سپلائی چین میں جو تعطل آیا تھا وہ سست روی سے معمول پر آ رہی ہے۔
اس سے قبل آئی فون بنانے والی کمپنی ایپل نے بھی آمدنی میں کمی کا اعلان کیا تھا،ایپل نے چین میں اپنے تمام سٹورز اور دفاتر بند کرکے تین ہفتوں کے لیے ملازمین کو گھروں سے کام کرنے کی ہدایت کی تھی۔
دوسری جانب جاپانی کار ساز ٹویوٹا کارپوریشن کو سپلائی چین کے مسائل کا سامنا ہے، جاپان میں ٹویوٹا کی گاڑیاں اور پرزہ جات تیار کرنے کے 16 پروڈکشن پلانٹ کام کر رہے ہیں تاہم کمپنی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ مارچ کے پہلے دو ہفتوں کے دوران اسے پرزہ جات کی فراہمی میں کمی کا سامنا کرنا پڑے گا جس کے باعث پیداواری یونٹس کی تعداد میں کمی واقع ہو گی۔
ٹویوٹا کے ترجما ن نے فرانسیسی خبر رساں ادارے سے گفتگو میں کہا ،’’ہم اب تک پرزہ جات چین سے منگوا رہے تھے، تاہم دو مارچ کے بعد صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا۔‘‘
جاپانی آٹو میکر نے گزشتہ سال دنیا بھر میں ایک کروڑ 70 لاکھ گاڑیاں فروخت کی تھیں جن میں سے آدھی جاپان میں موجود کمپنی کے پروڈکشن پلانٹس میں تیار کی گئی تھی۔
کمپنی ترجمان نے کہا کہ ہے کہ کورونا وائر س کے خدشے کے پیش نظر ملازمین کو جاپان میں غیر ضروری نقل و حمل کو بھی روکا جائے گا۔
واضح رہے کہ چین سے پھلنے والے کورونا وائرس سے دنیا بھر میں ہزاروں افراد متاثر ہو چکے ہیں، چین میں 2700 اموات ہوچکی ہیں جبکہ 70 ہزار سے زائد افراد ہسپتالوں میں داخل ہیں، ایران میں ہلاکتوں کی تعداد ایک درجن سے زائد ہوچکی ہے، اٹلی، امریکا، جنوبی کوریا، پاکستان ، افغانستان اور بھارت بھی بھی متاثرہ کیسز سامنے آ چکے ہیں۔