کورونا وائرس ، روک تھام کیلئے پاکستان کیا کر رہا ہے؟

سرجیکل ماسک کی قلت، حکومت کا کاررائی کا عندیہ، ایران کیلئے ٹرین کے بعد پروازیں بھی معطل، عمرہ زائرین کو سعودیہ جانے سے روک دیا گیا

796

لاہور:  پاکستان میں کورونا وائرس  کے دو مریضوں کی تصدیق کے بعد وفاقی و صوبائی حکومتوں نے حفاظتی اقدامات میں تیزی  دکھانی شروع کردی ہے، سول ایوی ایشن نے تاحکم ثانی ایران کے ساتھ فضائی رابطہ منقطع کردیا ہے، ادھر کراچی میں ماسک کی قلت پیدا ہوگئی  ہے جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ نے مہنگا ماسک بیچنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔

 سندھ حکومت نے ٹاسک فورس قائم کردی:

وزیراعلیٰ سندھ نے کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے ٹاسک فورس قائم کردی۔ وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت کورونا وائرس سے متعلق ہنگامی اجلاس ہوا جس میں چیف سیکریٹری، کمشنر کراچی، وزیر صحت، وزیر بلدیات، مرتضیٰ وہاب اور  ڈی جی رینجرز سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔

سیکریٹری صحت نے وزیراعلیٰ سندھ کو وائرس کی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کل مریض کے پتا چلنے کے بعد اہلخانہ کو بھی چیک کیا گیا، ٹیسٹ کے بعد 6 گھنٹوں میں وائرس کا پتا چل جاتا ہے۔

’مہنگا ماسک بیچنے والوں کیخلاف کارروائی ہوگی‘

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ مہنگا ماسک بیچنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی، دواؤں اور ماسک کی ضرورت ہے، ہمیں پتا چلا ہے کہ ماسک مہنگے ہوگئے ہیں، پولیس اور رینجرز کو کہا ہےکہ جہاں بھی یہ چیزیں دستیاب ہیں سندھ حکومت ان کو اٹھائے گی، ڈیلرز کو مناسب قیمت دے کر ماسک خریدیں گے تاکہ مارکیٹ میں کوئی کمی نہ ہو، ماسک کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ویئر ہاؤسز سے رابطہ کریں گے، ماسک کی اصل قیمت فروخت کو یقینی بنائیں گے اور جو ماسک مہنگا بیچ رہے ہیں ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔

 کراچی میں سرجیکل ماسک کی قلت:

ادھر کورونا وائرس کے دو کیسز کی تصدیق کے بعد  کراچی کے میڈیکل سٹورز سے سرجیکل ماسک غائب ہو گئے ہیں۔

 ایک رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس کی تصدیق سے قبل ماسک کا ایک ڈبہ 300 سے 400 میں فروخت ہو رہا تھا جس کی قیمت اب ہزاروں روپے میں لی جا رہی ہے۔ زیادہ قیمت این 95 ماسک کی بڑھی ہے تاہم قیمت  میں اضافہ کے باوجود ماسک مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہے۔

حکومت پاکستان نے چھ کمپنیوں کو ماسک چین برآمد کرنے کی اجازت دی ہے جو اب تک 36 لاکھ سے زائد ماسک چین بھیج چکی ہیں  تاہم  کراچی میں کرونا وائرس کی تصدیق کے بعد ماسک میڈیکل سٹورز سے غائب ہو گئے ہیں۔

ایران کیلئے ٹرین سروس کے بعد پروازیں بھی بند:

ایران میں کورونا وائرس سے بڑھتی ہلاکتوں کے سبب بدھ کو پاکستان ریلوے نے کوئٹہ تا تفتان ٹرین سروس  تاحکم ثانی معطل کردی تھی تاہم اب ایران کیلئے پروازیں بھی بند کردی گئی ہیں۔

سول ایوی ایشن کے مطابق ایران کیلئے ہر طرح کی پروازوں پر پابندی بدھ کی شب اس وقت عائد کی گئی جب کچھ ہی دیر قبل پاکستان میں وائرس سے متاثرہ دو مریضوں کی تصدیق ہوئی جن میں سے ایک ایران سے پاکستان پہنچا ہے۔

ایوی ایشن حکام کے مطابق ایران کے ساتھ فضائی رابطہ تاحکم ثانی منقطع رہے گا۔

عمرہ زائرین کو روک دیا گیا:

کرونا وائرس کے باعث پاکستانیوں کو جاری عمرے کے ویزے منسوخ  کردئیے گئے ہیں اور سعودی عرب کی جانب سے  کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر عمرہ زائرین کے داخلے پر عارضی پابندی لگادی گئی ہے۔

جمعرات کو عمرہ ویزے منسوخ کیے جانے کے بعد کراچی،سیالکوٹ اور اسلام آباد سے جدہ اور مدینہ جانے والی پروازیں بھی منسوخ کر دی گئی ہیں۔

اسلام آباد ائیرپورٹ پر غیر ملکی فضائی کمپنی نے 90 عمرہ زائرین کو پرواز سے اتار دیا ہے،یہ عمر ہ زائرین غیر ملکی پرواز ای وائی 232 سے سعودی عرب جا رہے تھے۔

ذرائع کے مطابق وزٹ ویزہ والے مسافر بھی سعودی عرب نہیں جا سکیں گے،صرف بزنس ویزہ یا اقامہ رکھنے والے ہی جا سکیں گے۔

خیال رہے کہ سعودی وزارت خارجہ نے پاکستان سے اڑنے والی تمام پروازوں کا باقاعدہ طور پر خبردار کر دیا ہے کہ وہ پاکستان کے کسی بھی شہری کو مکہ مکرمہ میں عمرے کی ادائیگی یا مدینہ منورہ کی زیارت کے لیے ہرگز نہ لے کر آئیں۔

 ذرائع کے مطابق  سعودی عرب نے اپنے شہریوں کو ترکی کے غیر ضروری سفر سے بھی احتیاط برتنے کی ہدایت کی ہے۔ اس کے علاوہ جو ممالک کورونا وائرس سے زیادہ متاثر ہیں ان کے شہریوں کو بھی سیاحتی ویزے جاری نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

کورونا وائرس کے دو مریضوں کی تصدیق:

بدھ کو وزیر اعظم کے مشیر صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے ایک ہی دن میں پاکستان میں کرونا وائرس کے دو کیسز کی تصدیق کی تھی ۔ انھوں نے کہا تھا کہ دونوں مریضوں کی حالت خطرے سے باہر ہے اور حالات قابو میں ہیں۔

اس حوالے سے محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ مریض کی شناخت 22 سالہ یحییٰ جعفری کے نام سے ہوئی ہے جس کو علاج کے لیے نجی ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔

بتایا گیا تھا کہ یحییٰ جعفری ایران سے بس کے ذریعے پاکستان پہنچا تھا اور اسکے ساتھ اہل خانہ بھی موجود تھے جن کا بھی معائنہ کیا جا رہا ہے۔ اس حوالےسے ڈی جی ہیلتھ سندھ ڈاکٹر مبین کا کہنا تھا کہ مذکورہ مریض کو فوری طورپر آئسولیشن وارڈ میں منتقل کردیا گیا ہے۔

 

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here