پاکستان ٹڈی دل کے خلاف ’جنگ‘ کیلئے ایک لاکھ چینی بطخوں کی فوج منگوائے گا

کیڑے مار سپرے کی نسبت بطخوں کا حربہ زیادہ مؤثر ہو سکتا ہے کیونکہ ایک بطخ دن میں 200 سے زائد ٹڈی دَل کھا سکتی ہے: تحقیقی رپورٹ

803

لاہور: دنیا بھر کے ممالک اپنی زمینی سرحدوں کی حفاظت کے لیے عمومی طور پر فوجی دستوں پر انحصار کرتے ہیں لیکن فصلوں کی حفاظت کے لیے پاکستان نے دوست ملک چین سے بطخوں کی فوج بھیجنے کی درخواست کی ہے تاکہ ٹڈی دل کا خاتمہ کیا جا سکے، ایک لاکھ بطخیں رواں سال کے آخر یا آئندہ سال کے شروع میں پاکستان لائی جائیں گی۔

ایک رپورٹ کے مطابق بطخیں قدرتی طور پر ٹڈی دل کی دشمن سمجھی جاتی ہیں، چین نے 20 سال پہلے خودمختار خطے سنکیانگ میں اسی حکمتِ عملی کے تحت ٹڈی دل پر قابو پایا تھا۔

جیانگ کی ایگریکلچر سائنسز اکیڈمی کے سینئیر ریسرچر لو لیزی (Lu Lizhi)کے مطابق کیڑے مار سپرے کی نسبت بطخوں کا حربہ زیادہ مؤثر ہو سکتا ہے کیونکہ ایک بطخ دن میں 200 سے زائد ٹڈی دَل کھا سکتی ہے۔

یہ رپورٹ کیا گیا کہ رواں سال کے آخر یا اگلے سال کے شروع میں بطحیں پاکستان بھیجنے کا منصوبہ کیا گیا ہے اور اس حوالے سے چینی سائنسدانوں کا گروپ پہلے ہی پاکستان پہنچ گیا ہے اور پاکستانی افسران کو ٹڈی دل سے لڑنے کے خلاف تکنیکی معاونت فراہم کریں گے۔

یہ بھی پڑھیے:

چینی ماہرین ٹڈی دل کا مقابلہ کرنے کے لیے پاکستان پہنچ گئے

کسانوں کا فصلوں کو ٹڈی دل سے بچاؤ کے لیے انشورنس کا مطالبہ

بائبل میں بیان کردہ عذاب یا موسمیاتی تغیر؟ پاکستان میں قحط کے بڑھتے خدشات

پاکستان کئی مہینوں سے ٹڈی دل کے خلاف برسرِ پیکار ہے، ٹڈی کے لشکر سندھ، بلوچستان اور پنجاب کے کچھ اضلاع میں اکتوبر 2019ء سے حملہ آور ہو کر بڑی تعداد میں فصلوں کو نقصان پہنچا چکے ہیں۔

کچھ دن قبل بہاولپور کے ایم این اے ریاض پیرزادہ نے قومی اسمبلی میں ٹڈی دل کے حملوں سے جنوبی پنجاب میں پیدا شدہ صورتحال سے متعلق بریفنگ میں کہا تھا کہ ٹڈی دل زراعت کے لیے بڑا خطرہ بن چکی ہے اورحکومت کو نیشنل ایمرجنسی کا اعلان کرنے کی ضرورت ہے۔

ریاض پیرزادہ نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ ٹڈی دل کی موجودگی کے حوالے سے پاکستان پہلے ہی تیسرے درجے میں داخل ہو چکا ہے اور آخری کیٹگری میں داخل ہونے کے لیے صرف ایک قدم کی دوری پر ہے۔

ماحولیاتی تبدیلی اور موسمی صورتحال ٹڈی دل کی افزائش میں بڑا اہم کردار ادا کرتی ہے، اس سے قبل ٹڈی دل کے جھنڈ نے کچھ عرصہ بعد ایران کی حدود میں داخل ہونا شروع کیا تھا لیکن درجہ حرارت کم ہونے سے یہ ابھی تک پاکستان میں ہیں۔

سازگار ماحول ملنے سے ٹڈی دل جلدی سے افزائش کر کے تعداد میں زیادہ ہو جاتی ہیں، ماہرین کے مطابق ٹڈی دل کی تعداد کئی سو لاکھوں سے لے کر کئی اربوں تک ہوتی ہے۔

اب پاکستان نے اس آفت سے چھٹکارہ پانے کیلئے دوست ملک چین کی مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے اور چین ٹڈی دل کے کے خلاف جنگ کے لیے ایک لاکھ بطخیں پاکستان بھیجے گا۔

اس سے قبل چین پاکستان اور بھارت کے ساتھ سرحدی علاقوں میں ایک لاکھ سے زائد بطخیں چھوڑ چکا ہے تاکہ ٹڈی دل کے چین میں داخل ہونے سے پہلے ہی تدارک کیا جاسکے۔

 

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here