کراچی: سٹیٹ بنک آف پاکستان (ایس بی پی) نے کہا ہے کہ حکومت نے ٹی بلز کی نیلامی سے 388 ارب روپے جمع کیے ہیں جو اس کے متعین کردہ 300 ارب روپے کے ہدف سے زیادہ ہیں۔
ایس بی پی نے گورنمنٹ آف پاکستان کے تین، چھ اور 12 ماہ کے لیے مارکیٹ ٹریژری بلز (ایم ٹی بیز) نیلامی کے لیے پیش کیے اور 1,380 ارب روپے سے زیادہ مالیت کی بڈز حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔
تین ماہ کے ٹی بلز کے لیے 250.6 ارب، چھ ماہ کے ٹی بلز کے لیے چار ارب جب کہ 12 ماہ کے ٹی بلز کے لیے 1,126.4 ارب روپے حاصل ہوئے۔
تاہم چھ ماہ کی بڈ کچھ اضافے کے ساتھ 13.34 فی صد ہو گئی۔
عموماً بڈنگ کی اکثریت طویل المدتی 12 ماہ کے ٹی بلز کا رجحان رکھتی ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ سرمایہ کار طویلی المدتی بڈنگ میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
اس سے قطع نظر ایم ٹی بیز کے گزشتہ تین آکشنز میں یہ رجحان نظر نہیں آیا اور بڈنگ کی اکثریت قلیل المدتی تین ماہ کے ٹی بلز تک محدود رہی۔
اس سے قبل قلیل المدتی بلز میں بڈنگ کے نمونوں نے ممکنہ طور پر پالیسی ریٹ کٹ ظاہر کیا تھا۔ لیکن حالیہ شرح سود 16 جولائی 2019 سے 13.25 پر ٹھہری ہوئی ہے اور جنوری میں شرح سود تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی اور شرح سود کے جلد کم ہونے کی بھی کوئی امید نہیں ہے۔ تجزیہ کار سال کے وسط پالیسی کٹ ریٹ کی امید کر رہے ہیں۔
ٹی بلز کے لیے نیلامی کی اگلی تاریخ 11 مارچ مقرر کی گئی ہے اور 300 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔