اسلام آباد: ایک مقامی اخبار کی خبری رپورٹ کے مطابق، دنیا بھر میں چوں کہ تیل کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے جس کے باعث پیٹرولیم ڈویژن نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں براہِ راست کمی کرنے کی بجائے وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان تحریکِ انصاف کی حکومت کو یہ تجویز دی ہے کہ وہ قیمتوں میں براہِ راست کمی نہ کرے بلکہ تیل کی قیمتوں اور کرنسی کی قدر میں ٹھہرائو پیدا کرے تاکہ پیٹرولیم کی صصنوعات میں استحکام لایا جا سکے۔
رپورٹ کے مطابق، پی ٹی آئی حکومت پہلے ہی قیمتوں میں اضافے کے باعث تنقید کی زد پر ہے لیکن اس کے ساتھ ہی وہ یہ بھی نہیں چاہتی کہ وہ پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس ختم کر کے اپنا ریونیو کم کرے۔
حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس عائد کر کے غیر معمولی ریونیوز کماتی ہے اور یہ 17 فی صد جنرل سیلز ٹیکس، کم از کم 15 روپے پیٹرولیم لیوی فی لیٹر اور ڈیزل پر 10.04 روپے فی لیٹر کسٹمز ڈیوٹی اور پیٹرول پر 3.63 روپے فی لیٹر کسٹمز ڈیوٹی عائد ہے۔
اعلیٰ حکام نے حکومت کو قائل کرنے کی کوشش کی ہے کہ ٹیکس میں کمی ریونیو پر منفی طور پر اثرانداز ہو گی بلکہ اس کے پیٹرولیم کی قیمتوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ ایک اور میڈیا رپورٹ کے مطابق، حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات اور پیٹرولم کی قیمتوں میں نو روپے فی لیٹر تک کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت پیٹرول کی نئی قیمتوں کا اعلان 28 فروری کو کرے گی۔