اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبوں پر اَب تک کی پیشرفت سے مطمئن ہیں اور وقت کے ساتھ نجی شعبے کو بھی اس میں شامل کیا جائے گا۔
رکن قومی اسمبلی جنید اکبر کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی ، ترقی و اصلاحات کے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے اسد عمر نےکہا کہ حکومت چیمبرز آف کامرس اور چین کیساتھ کاروبار کرنے والے نجے شعبے کے افراد کو زیادہ سے زیادہ سی پیک منصوبوں کیساتھ منسلک کرے گی۔
انہوں نے قائمہ کمیٹی کو یقین دہانی کرائی کہ وفاق کے تحت آنے والےمنصوبوں کے حوالے سے وزارت منصوبہ بندی ہر ممکن مدد فراہم کرے گی ۔ پاکستان اور چین کے مابین زراعت اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا زیادہ ضروری ہے۔
اس موقع پر وزارت منصوبہ بندی کےایڈیشنل سیکریٹری نے قائمہ کمیٹی کی تجاویز پر عملدرآمد کے حوالے سے بریفنگ دی اور داسو ڈیم پر جاری کام کے حوالے سے ماہانہ رپورٹ پیش کی۔
قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ داسو ڈیم کیلئے زمین کے حصول کے حوالے سے چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا کی زیر صدارت 21 جنوری کو اجلاس ہوا تھا ۔ جس کے بعد وزیر اعظم کے مشیر برائے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی زیر صدارت بھی ایک اجلاس ہوا جس میں زمین کے حصول سے متعلق معاملات پر بات چیت ہوئی ۔
قائمہ کمیٹی نے ہدایت کی کہ داسو ڈیم کی زمین حاصل کرنے کے لیے زمینوں کے مالکان کو ادا کی گئی رقم کی مکمل تفصیلات جمع کرائی جائیں۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ واپڈا ڈیم کی تعمیر کیلئے مذکورہ علاقے میں ’لوکل ایریا ڈویلپمنٹ پروگرام ‘ کے تحت انفراسٹرکچر کی ترقی کے آٹھ منصوبوں پر کام جاری رکھے ہوئے ہے۔
قائمہ کمیٹی کو چیئرمین واپڈا کی جانب سے صوابی میں 1410 میگاواٹ کے تربیلا فور توسیعی منصوبے پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ مذکورہ منصوبہ موجودہ تربیلا یونٹس کی نسبت زیادہ موثر ثابت ہوگا۔
چیئرمین واپڈا نے کہا کہ تربیلا فور کا مقصد سستی اور ماحول دوست بجلی پیدا کرنا ہے اوراب تک اس سے 6 ہزار 3سو 47 یونٹس بجلی حاصل کی جا چکی ہے، اس منصوبے کی تکمیل سے واپڈا کی مالی حالت میں بہتری آئے گی اور ادارہ دیا میر بھاشا ڈیم کی مالی ضروریات بآسانی پوری کرنے کے قابل ہوسکے گا۔
نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کے ممبر پلاننگ کی جانب سے قائمہ کمیٹی کو راولپنڈی اسلام میٹرو بس سروس کے پشاور موڑ تا نیو اسلام آباد ائیرپورٹ تک کےروٹ اور ملحقہ منصوبوں پر پیشرفت کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ مذکورہ منصوبہ قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی نے مارچ 2018 میں منظور کیا تھا اور اس میں بس کوریڈور، انڈرپاسز، پل اور انٹرچینجز وغیرہ پر کام مکمل ہو چکا ہے، بجلی کا کام اور کچھ سول ورک اختتامی مراحل میں ہے اور 30 مارچ سے قبل مکمل ہو جائے گا۔
قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں ’’جنرل سٹیٹسکس (ری آرگنائزیشن) ترمیمی بل 2019ء کو منظوری کیلئے پیش کیا گیا تاہم کمیٹی نے اسے آئندہ اجلاس تک موخر کردیا۔