اسلام آباد: بے نامی اتھارٹی (بی ٹی اے اے) کل (بروز منگل) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریکِ سربراہ آصف علی زرداری کے قریبی ساتھیوں کے خلاف فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے فائل کیے گئے ریفرنس میں بے نامی کمپنیوں کے معاملے کی سماعت کرے گی۔
انسداد بے نامی زون III کراچی نے انور مجید، عبدالغنی مجید، یونس قدوائی اور دیگر کے خلاف چھ بے نامی کمپنیوں سے تعلق کی بنا پر ریفرنس دائر کیا ہے جن میں پلازہ انٹرپرائزز، المفتاح ہولڈنگ، پارک ویو سٹاک اینڈ کیپیٹل، سکائی پاک ہولڈنگ اور کوئس فوڈ انڈسٹریز شامل ہیں۔
ذرائع نے کہا ہے کہ مرکزی رُکن اور بے نامی زون کے رکن (برانچ III کراچی) متذکرہ بالا معاملات کا فیصلہ کریں گے۔
ذرائع نے یہ بھی کہا ہے کہ ایف بی آر کے سربراہ نے چیف کمشنر کارپورٹ ریجنل ٹیکس آفس کراچی کو متعلقہ افسروں کو ضروری بندوبست کرنے کے لیے ہدایات جاری کر دی ہیں جن میں کمرے کی ریزرویشن اور سیکرٹریٹ کی سطح پر تعاون شامل ہے۔
انہوں نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ انور مجید، عبدالغنی مجید، سلام یونس اور دیگر پلازا انٹرپرائزز ریفرنس میں مستفید ہوئے ہیں جیسا کہ ان پر یہ الزام عائد کیا جا چکا ہے کہ وہ کراچی کے سول لائنز کوارٹرز کے علاقے میں تین ہزار مربع فٹ سے زیادہ بے نامی جائیدادیں رکھ چکے ہیں جو بے نامی داروں عمران خان، اعظم وزیر خان اور اورنگزیب خان کے بے نامی دار پلازہ انٹرپرائزز میں ہیں۔
سکائی ہولڈنگ ریفرنس میں یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ انور مجید، ان کا خاندان اور یونس قدوائی نے سکائی پاک ہولڈنگ اور دیگر بے نامی داروں کے نام پر ٹھٹھہ سیمنٹ میں دو اعشاریہ دو ملین سے زیادہ شیئرز کی ملکیت رکھی۔
انسداد بے نامی زون III نے پارک ویو سٹاک اینڈ کیپیٹل میں ایک اور ریفرنس یونس قدوائی، اسلم مسعود، حسین لاوائی اور دیگر کے خلاف دائر کیا ہے جن پر الزام ہے کہ انہوں نے بے نامی داروں جیسا کہ پارک ویو سٹاک اینڈ کیپیٹل اور محمد عارف کے نام پر سمٹ بنک کے 30 ملین شیئرز کی ملکیت رکھی۔
ذرائع نے کہا ہے کہ ایف بی آر کے بے نامی زون نے اومنی گروپ کے عبدالغنی مجید، یونس قدوائی اور دیگر کے خلاف گولڈن گلوب ہولڈنگ سکینڈل میں ملوث ہونے پر ریفرنس دائر کیا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ان پرگولڈن گلوب ہولڈنگ اور بے نامی داروں کے نام پر ٹھٹھہ سیمنٹ کے صفر اعشاریہ آٹھ ملین شیئرز کی ملکیت رکھنے کا الزام ہے۔