لاہور(شہاب عمر): وفاقی وزیرِ ریلوے شیخ رشید احمد نے لاہور سے گجرانوالہ شٹل ٹرین 24 فروری کو چلانے کا اعلان کر دیا ہے۔
لاہور ریلوے ہیڈ کواٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ لاہور سے گجرانوالہ شٹل ٹرین کا کرایہ 100 روپے رکھا گیا ہے تاکہ عام شہریوں کو سستی سفری سہولیات دی جاسکیں، شاہدرہ، مریدکے، کامونکی اور ایمن آباد پر شٹل ٹرین کے سٹاپس رکھے گئے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا ابتدائی طور پر مذکورہ روٹس پر تین ٹرینیں چلائی جائیں گی لیکن بعد میں ایک دن میں چار ٹرپس کے لیے مزید ٹرینیں شامل کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ موسمِ گرما میں مسافروں کو بہترین ماحول فراہم کرنے کے لیے ائیر کنڈیشن بوگیاں بھی شامل کی جائیں گی۔
کراچی ٹرانسپورٹ نظام سے متعلق شیخ رشید نے کہا کہ شہرِ قائد میں ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کے لیے ٹریفک لوڈ کراچی سرکلر ریلوے کی جانب کر دیا جائے گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ وہ سوموار چینی سفیر سے ریلوے کے ترقیاتی منصوبوں سے متعلق ملاقات کریں گے۔
شیخ رشید نے کہا راولپنڈی میں نالہ لئی کے دونوں اطراف پر ریلوے ٹریک کے ساتھ سڑکوں کی تعمیر کے لیے بھی وہ چینی سفیر سے بات کریں گے۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ اپریل کے آخر تک ریلوے میں نئی مسافر بوگیاں شامل کرنے کے علاوہ پرانی یا خراب بوگیوں کو جدید سہولتیں فراہم کر کے مرمت کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ریلوے سٹیشنز کی برینڈنگ کے لیے جلد ٹینڈر جاری کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ ریلوے کو مسافر ٹرینوں اور مال بردار گاڑیوں سے طے شدہ ریونیو سے زیادہ آمدن ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے نے گزشتہ سال 4 ارب کا خسارہ کم کیا ہے اور مزید کم کرنے کے اقدامات کر رہے ہیں۔
اس حوالے سے ریلوے نے غیر قانونی طور پر قبضے میں لی گئی 389 ایکڑ زمین کو واگزار کرا لیا ہے جس کی مالیت 50 ارب روپے ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پینشنرز کا کیس وزیراعظم اور کیبینٹ میں پیش کیا گیا ہے، معاملے پر تجاویز اور مسئلے کے حل کے لیے حفیظ شیخ، اسد عمر اور ڈاکٹر عشرت حسین پر مشتمل کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔