نئی دہلی: جرمنی کی سافٹ وئیر کمپنی ایس اے پی نے دو ملازمین میں سوائن فلو کی تصدیق کے بعد بھارت کے شہر بنگلور میں کمپنی ہیڈکوارٹرز کے علاوہ اپنے تمام دفاتر بند کر دیے ہیں۔
جرمن سافٹ وئیر کمپنی نے عارضی طور پر بنگلور کے مرکزی دفتر سمیت گروگرام اور ممبئی میں واقع دفاتر عارضی طور پر بند کرتے ہوئے ملازمین کو ہدایت کی ہے کہ وہ دنیا بھر میں جان لیوا کرونا وائرس کے کنٹرول ہونے تک گھروں سے کام جاری رکھیں۔
میڈیا رپورٹکمپنی نے ان ملازمین کی سفری تفصیلات اور طبی صورتحال بتانے سے گریز کیا ہے اور کہا ہے کہ دونوں ملازمین کے ساتھ رابطے کی کوششیں جارہی ہیں۔
کمپنی نے ہدایت کی ہے کہ اگر کسی ملازم کو مذکورہ وائرس کی علامات کا اندیشہ ہو تو وہ فوری طبی سہولیات حاصل کرے تاکہ انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بنیادی اقدامات کیے جاسکیں، اسی لیے کمپنی دفتر کی حدود میں جراثیم کش سپرے بھی کروا رہی ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق سوائن فلو ایک زونوٹک انفیکشن کی بیماری ہے جس کی علامات بخار، گلے کی سوزش اور کپکپی شامل ہیں اور کم و بیش کورونا وائرس کی علامات بھی یہی ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جنوبی کوریا میں اب تک کرونا وائرس سے متاثرہ ہونے والے افراد کی تعداد 433 ہوچکی ہے اور اس میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
واضح رہے چین سے پھیلنے والے کرونا وائرس کے باعث سینکڑوں افراد دنیا بھر میں ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ کئی ہزار اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں۔
کرونا وائرس چین کے بعد جنوبی کوریا میں تیزی سے پھیلنا شروع ہو چکا ہے جہاں اب تک 433 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے البتہ جاپان کے قریب سمندر میں کھڑے بحری جہاز ڈائمند پرنسز میں سامنے آنے والے کیسز کی تعداد اس سے زیادہ تھی۔
چین میں کرونا وائرس کے تباہ کن اثرات سے دنیا کی دوسری بڑی معیشت سست روی کا شکار ہو چکی ہے۔