اسلام آباد: ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی اے) نے کہا ہے کہ ملکی برآمدات میں رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ میں 22.11 فیصد اضافہ ہوا جبکہ بیرون ملک سے موبائل فونز کی درآمدات میں اسی عرصے کے دوران 79.46 فیصد اضافہ ہوا ہے اور پاکستانیوں نے 7 کرور 60 ڈالر کے سمارٹ فون منگوا لیے۔
پی بی اے کے مطابق 2019-20 کے پہلے سات ماہ (جولائی سے جنوری) کے دوران 2110.426 ملین روپے کی برآمدات کی گئیں جو کہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت سے 22 فیصد زیادہ تھی، گزشتہ مالی سال کے پہلے سات ماہ میں برآمدات کا حجم 1728.346 ملین روپے تھا۔
سالانہ اعتبار سے جنوری 2019ء میں پاکستان نے 305.986 ملین روپے کی چیزیں باہر بھیجیں جو کہ جنوری 2018ء کی نسبت 8.44 فیصد زیادہ تھیں، جنوری 2019 میں برآمدات کا حجم 282.179 ملین رہا تھا۔
مہینے کے لحاظ سے جنوری 2020ء میں 0.88 فیصد کمی ہوئی کیونکہ دسمبر 2019ء میں اعدادو شمار 308.679 ملین روپے ریکارڈ کی گئی تھیں۔
ملکی درآمدات مالی سال 2019-20 کے جولائی سے جنوری تک 4272554 ملین روپے رہی جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے کے دوران یہ درآمدات 4224292 ملین روپے دیکھی گئی تھیں، اس طرح ملکی درآمدات میں 1.14 فیصد کا معمولی اضافہ ہوا۔
موبائل فونز کی درآمدات میں اضافہ:
ادارہ برائے شماریات نے کہا ہے کہ موبائل فونز کی درآمدات میں سال 2019-20 کے جولائی سے جنوری تک 79.46 فیصد سے 760.582 ملین ڈالر اضافہ ہوا ہے جبکہ گزشتہ مالی سال میں یہ درآمدات 423.818 ملین ڈالر تک رہیں تھیں۔
رپورٹ کے مطابق سالانہ اعتبار سے موبائل فونز کی درآمدات گزشتہ سال کے مقابلے میں جنوری 2020 میں 141.65 فیصد جا پہنچی تھیِں۔
یہ درآمدات جنوری 2020 میں 144.437 ملین ڈالر جبکہ جنوری 2019 میں 59.771 ملین ڈالر رہیں تھیں۔
پی بی اے کے اعدادو شمار کے مطابق ماہانہ اعتبار سے سمارٹ فونز کی درآمدات میں جنوری 2020 میں 27.73 فیصد اضافہ رہا جبکہ دسمبر 2019 میں 117.682 ملین ڈالر رہی تھیں۔
مہنگائی کی شرح میں معمولی کمی:
ادارہ برائے شماریات کے اعدادشمار کے مطابق رواں ہفتے کے دوران گزشتے ہفتے کی نسبت 0.14 فیصد کی معمولی کمی ہوئی ہے۔ ہفتے کے اختتام پر 13 چیزوں کی قیمتوں میں کمی، نو کی قیمتوں میں اضافہ جبکہ 29 اشیاء کی قیمتیں برقرار رہیں۔
ٹماٹر، فارمی انڈے، چکن، آلو، گڑ، ادرک، آٹا، ایل پی جی سلنڈر، چینی اور دالوں کی قیمت میں معمولی کمی ہوئی۔
پیاز، کیلے، چاول باسمتی، مٹن، بیف، چاول (ایری 6)، سرسوں کے تیل اور گھی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ بریڈ، دودھ، پائوڈر ملک، کوکنگ آئل، سمیت دیگر چیزوں کی قیمتیں غیر تبدیل شدہ رہیں۔