سرمایہ کاری میں دوگنا اضافہ کرکے پاکستان2025-30ء کے دوران7فیصد شرح نمو حاصل کرسکتا ہے: عالمی بینک

معاشی ترقی اور پائیدار شرح نمو کیلئے اصلاحاتی پروگرام 7 گنا تک بڑھانے کی ضرورت ہے، نتیجتاََ پاکستان کی فی کس آمدن5 گنا تک بڑھنے کا امکان ہے، کنٹری ڈائریکٹر ورلڈ بینک

659

اسلام آباد : سرمایہ کاری بالخصوص نجی شعبہ میں سرمایہ کاری کی شرح میں دوگنا اضافہ اور انفراسٹرکچر کے شعبے میں اصلاحات سے پاکستان2025-30ء کے دوران7فیصد شرح نمو حاصل کرسکتا ہے۔

اپنے ایک بیان میں عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر برائے پاکستان الانگھ پاچا میتھو نے کہا ہے کہ پاکستان میں جاری اقتصادی استحکام اور ادارہ جاتی و انفراسٹرکچر میں اصلاحات سے معیشت کی شرح نمو میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2025-30 ء کے دوران معاشی شرح نمو میں7فیصد کے پائیدار اضافہ کیلئے پاکستان کو سرمایہ کاری کی شرح میں دوگنا اضافہ کرنا ہوگا اور بالخصوص نجی شعبہ کی سرمایہ کاری پر خصوصی توجہ دینا ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں:

سات ماہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 66 فیصد اضافہ ہوا: سٹیٹ بینک

سعودی کمپنی پنجاب میں پیکجنگ سیکٹر میں پانچ ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کو تیار

 انہوں نے کہا کہ گذشتہ20 سال کے دوران نجی شعبہ کی سرمایہ کاری کی شرح10فیصد رہی جس کو20 فیصد تک بڑھانا ہوگا۔

 عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ 2047ء تک پاکستان بہترین متوسط آمدنی والے ممالک میں شامل ہوجائے گا اور اس کی معیشت کا حجم 2کھرب ڈالر سے تجاوز کرجائے گا۔

 انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی معاشی ترقی اور پائیدار شرح نمو کو یقینی بنانے کیلئے اصلاحات کا پروگرام جاری رکھنے کی ضرورت ہے اور اس میں 7 گنا تک اضافہ کرنا چاہئے۔ اصلاحات اور معاشی استحکام کے نتیجہ میں پاکستان کی فی کس آمدن5 گنا تک بڑھنے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ رواں مالی سال کے سات ماہ (جولائی تا جنوری) کے دوران پاکستان میں  کی جانے والی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری(ایف ڈی آئی) میں 66 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

سٹیٹ بینک آف پاکستان( ایس بی پی) کی 18  فروری کو جاری کردہ رپورٹ کے مطابق جاری مالی سال کے ابتدائی7 ماہ جولائی تاجنوری2019-20ءکے دوران ایف ڈی آئی کی مد میں1.564 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی ہے جبکہ گزشتہ مالی سال میں جولائی تا جنوری 2018-19ءکے دوران ملک میں943.6 ملین ڈالر کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی گئی تھی۔

 اس طرح گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں رواں مالی سال کے ابتدائی 7 مہینوں میں پاکستان میں کی جانے والی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 620 ملین ڈالریعنی65.7 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

ایس بی پی کی رپورٹ کے مطابق جاری مالی سال کے دوران ٹیلی کام اور پاور سیکٹرز میں بھاری غیرملکی سرمایہ کاری کی گئی ہے اور ٹیلی کام، توانائی ، مالیات کے کاروبار، آئل اینڈ گیس اور الیکٹریکل مشینری وغیرہ کی مد میں کی جانے والی سرمایہ کاری رواں مالی سال میں مجموعی طور پر کی جانے والی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کے 84 فیصد تک رہی ہے۔

 رپورٹ کے مطابق کمیونیکیشن سیکٹر میں446 ملین ڈالر کی ایف ڈی آئی کی گئی ہے اور اس طرح پاور سیکٹر میں404 ملین ڈالر جبکہ مالیات کے کاروبار کے شعبہ میں179 ملین ڈالرز کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔

اس طرح آئل اینڈ گیس اور الیکٹریکل مشینری کے شعبوں میں158 ملین ڈالرز کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here